دورہ چین ، کرونا وائرس جیسی مشکل صورتحال میں وزیر اعظم پاکستان اور عوام کیجانب سے چینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے:شاہ محمود قریشی

280

بیجنگ (چین)17 مارچ(اے پی پی ):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  تاریخ شاہد ہے کہ زلزلہ ہو، سیلاب ہو یا کوئی بھی آفت ہو، چین کی قیادت اور عوام ہر آڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی ہے، آج چین پر کرونا وائرس کی صورت میں کڑا وقت آیا ہے تو ہم پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی عوام کی طرف سے اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کیلئے آئے ہیں۔

بیجنگ میں پاک چین لازوال دوستی اور اپنے دورہ ء چین کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے میڈیا سے گفتگوہوئے انہوں  کہا کہ چین نے جس طرح کرونا جیسے چیلنج کا سامنا کیا ہے اور جس نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ہے اس کی مثال ماضی قریب میں  نہیں ملتی،ہزاروں لوگ کرونا سے متاثر ہوئے لیکن کمال قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا ، دنوں میں ہسپتال کھڑے کر لیے گئے اور آج چین نے تقریباً اس وبا پر غلبہ پا لیا  ہے وہ صوبہ جہاں وبا کا تناسب بہت زیادہ تھا وہاں آج صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے اور پورے چین میں اکیس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ بہت بڑی کامیابی ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک کے ساتھ ہماری معاشی ترقی جڑی ہوئی ہے اور اس منصوبے سے پورے خطے کا فائدہ ہو گا ،دونوں ممالک کی قیادت ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہے ،جیسے جیسے ہم کرونا وائرس کے چیلنج سے باہر آتے جائیں گے ویسے ویسے سی پیک کے منصوبوں کی تکمیل ہوتی چلی جائے گی،پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مثالی ہیں، پاک چین دوستی کی مثال دنیا دیتی چلی آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں یہ ہمارا چین کا، چوتھا اعلی سطحی دورہ ہے یہیں سے آپ اندازہ لگا لیں کہ ہمارے تعلقات کتنے ٹھوس اور گہرے ہیں،معاشی میدان ہو، دو طرفہ تجارت ہو، غربت کے خاتمے اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل ہو،خطے میں امن و استحکام کی بات ہو ہم ایک دوسرے کے ساتھ باہمی مشاورت اور تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر جس تک چین نے پاکستان کے موقف کی تائید اور حمایت کی ہے اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے تعلقات کتنے گہرے ہیں چین، کی صورت حال کافی بدل چکی ہے چین اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکا ہے اور جس رفتار سے یہ ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند سالوں میں یہ یہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر سامنے آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاک چین دوستی کو خطے میں خوشحالی کے پیغام کے طور پر سامنے لانا چاہتے ہیں اور یہ باہمی دورے اس سلسلے میں معاون ثابت ہوں گے، 2021 میں ہم پاک چین دوستی کے ستر سالہ جشن کو پورے جوش و خروش سے منانے کا عزم رکھتے ہیں خدا کرے کہ  ہم اس وقت تک کرونا وائرس جیسے چیلنج سے بخیرو عافیت باہر آ جائیں اور اپنے لوگوں کو اس وقتی چیلنج سے محفوظ بنا سکیں۔

وی این ایس،بیجنگ

Download Video