سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں قائم نیاز اسٹیڈیم  دنیائے کرکٹ کا وہ تاریخی گراونڈ ہے 

219

سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں قائم نیاز اسٹیڈیم  دنیائے کرکٹ کا وہ تاریخی گراونڈ ہے    جہا ں  1000 ویں  ٹیسٹ میچ کا انعقاد ہوا     اور  ریلائنس ورلڈ کپ  کا ایک روزہ  افتتاحی میچ  بھی یہیں کھیلا گیا    ۔

اس تاریخی گراؤنڈپر پاکستانی ٹیم نے آج تک نہ تو کوئی ٹیسٹ میچ ہارا  اور نہ ہی کسی ایک روزہ بین الاقوامی  میچ      میں شکست ہوئیتاہم پاکستانی کرکٹ کی دنیا میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل یہ گراؤنڈ حکومت  اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی عدم توجہی کے باعث   اپنی میراث کھو رہا ہے

اس سلسلے میں  حیدرآباد  ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر  شکیل قریشی کا کہنا ہے کہ ۔۔۔

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے آج سے 2 سال   قبل پاکستان سپر لیگ   سییزن 4کے سیمی فائنل کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ  انشاءاللہ  آئندہ سال  PSL  کے کچھ  میچز   کا انعقاد نیاز  اسٹیڈیم حیدرآباد میں  کیا جائے گا

 تاہم 5PSL کےکسی  بھی میچ  کا  انعقادنہیں کیا گیا اور نہ ہی 6PSL  کے  مقابلوں  کے  لئے  اس اسٹیڈیم کو منتخب کیا گیا

اس  بارے میں  حیدرآباد  ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق  صدر اور فرسٹ کلاس کرکٹر احمد علی جعفری  کا کہنا  ہے کہ۔

 نیاز اسٹیڈیم جہاں  بیک وقت 15000 لوگ میچ دیکھ سکتے ہیں انتظامیہ کی  نہ اہلی کی وجہ سے  خستہ حالی کا شکار ہے  اور  شہر حیدرآباد اس بہترین تفریح سے محروم ہے ۔ یہا ں کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج تک نہ تو وفاقی حکومت نے کوئی بجٹ مختص کیا ہے اور نہ ہی صوبائی حکومت نے اس مسئلے میں  خود کوئی پیش رفت کی ۔

مقامی کرکٹر اور کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والے حضرات  اور  بچوں کا کہنا ہے کے وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی سندہ مراد علی شاہ جوکہ خود کرکٹ کے جہاندیدہ ہیں ان سے گزارش ہے کہ شہر  حیدرآباد کے اس   تاریخی اثاثے  کو  ختم ہونے سے پہلے  اسکی  کی مرمت کا  کام  شروع کروایا جائے اور   اس گراؤنڈ کو  بین الاقوامی کرکٹ   کے قابل بنا کر  یہاں دوبارہ ابین الاقوامی کرکٹ بحال کی جائے جس سے نہ کے صرف ملک میں کھیل  کو فروغ ملے گا  بلکہ حیدرآباد کے لوگ بھی مستفید ہونگے ۔

امید  ہے کہ  ارباب اختیار حیدرآباد  کی عوام کی  خواہش کا احترام کرتے ہوئے  اس تاریخی   گراؤنڈ کی رونقیں دوبارہ  بحال کریں گے

اے پی پی نیوز حیدرآباد