سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں قائم نیاز اسٹیڈیم دنیائے کرکٹ کا وہ تاریخی گراونڈ ہے جہا ں 1000 ویں ٹیسٹ میچ کا انعقاد ہوا اور ریلائنس ورلڈ کپ کا ایک روزہ افتتاحی میچ بھی یہیں کھیلا گیا ۔
اس تاریخی گراؤنڈپر پاکستانی ٹیم نے آج تک نہ تو کوئی ٹیسٹ میچ ہارا اور نہ ہی کسی ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں شکست ہوئیتاہم پاکستانی کرکٹ کی دنیا میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل یہ گراؤنڈ حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی عدم توجہی کے باعث اپنی میراث کھو رہا ہے
اس سلسلے میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل قریشی کا کہنا ہے کہ ۔۔۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے آج سے 2 سال قبل پاکستان سپر لیگ سییزن 4کے سیمی فائنل کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ انشاءاللہ آئندہ سال PSL کے کچھ میچز کا انعقاد نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد میں کیا جائے گا
تاہم 5PSL کےکسی بھی میچ کا انعقادنہیں کیا گیا اور نہ ہی 6PSL کے مقابلوں کے لئے اس اسٹیڈیم کو منتخب کیا گیا
اس بارے میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور فرسٹ کلاس کرکٹر احمد علی جعفری کا کہنا ہے کہ۔
نیاز اسٹیڈیم جہاں بیک وقت 15000 لوگ میچ دیکھ سکتے ہیں انتظامیہ کی نہ اہلی کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار ہے اور شہر حیدرآباد اس بہترین تفریح سے محروم ہے ۔ یہا ں کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج تک نہ تو وفاقی حکومت نے کوئی بجٹ مختص کیا ہے اور نہ ہی صوبائی حکومت نے اس مسئلے میں خود کوئی پیش رفت کی ۔
مقامی کرکٹر اور کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والے حضرات اور بچوں کا کہنا ہے کے وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی سندہ مراد علی شاہ جوکہ خود کرکٹ کے جہاندیدہ ہیں ان سے گزارش ہے کہ شہر حیدرآباد کے اس تاریخی اثاثے کو ختم ہونے سے پہلے اسکی کی مرمت کا کام شروع کروایا جائے اور اس گراؤنڈ کو بین الاقوامی کرکٹ کے قابل بنا کر یہاں دوبارہ ابین الاقوامی کرکٹ بحال کی جائے جس سے نہ کے صرف ملک میں کھیل کو فروغ ملے گا بلکہ حیدرآباد کے لوگ بھی مستفید ہونگے ۔
امید ہے کہ ارباب اختیار حیدرآباد کی عوام کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے اس تاریخی گراؤنڈ کی رونقیں دوبارہ بحال کریں گے
اے پی پی نیوز حیدرآباد