ماہرین کی کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے سینیٹائزر کے بجائے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھونے کی تلقین

113

اسلام آباد ، 08 اپریل (اے پی پی ): کلسنٹنٹ فیملی میڈیسن ڈاکٹر نادیہ نے کہا ہے  کہ ماہرین  کے مطابق عوام ہینڈ سینیٹائزر کے بجائے  اگر ہاتھوں کو صرف صابن اور پانی سے مناسب طور پر دھو لیں تو دیگر وائرسوں کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس بھی بالکل ختم ہوجائے گا۔

بدھ کو جاری   ویڈیو پیغام میں کلسنٹنٹ فیملی میڈیسن ڈاکٹر نادیہ کا کہنا   تھا وائرس ان سینیٹائزر سے ختم ہوتا ہے جن میں 70 فیصد تک الکوحل شامل ہو جبکہ مارکیٹ میں موجود بیشتر سینیٹائزر میں اس مقدار میں الکوحل شامل نہیں ہوتا۔

صابن سے متعلق کیمیا اور وائرس کی ساخت بیان کرتے ہوئےانہوں نے  بتایا  کہ کورونا وائرس کا تجینیاتی مواد ایک سالماتی خول میں بند ہوتا ہے جس میں چکنائی کی دوہری سطح حفاظتی غلاف کا کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چکنائی کی یہی دوہری پرت، عام صابن کے سامنے بے حد کمزور ہوتی ہے کیونکہ صابن کا ایک اہم کام چکنائی کا خاتمہ کرنا بھی ہوتا ہے۔جب ہم ہاتھ گیلے کرکے ان پر اچھی طرح صابن ملتے ہیں تو  دوسری چکنائیوں کے ساتھ ساتھ وائرس  بھی ختم ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹر نادیہ  کا  کہنا تھا  کہ دنیا بھر سے کیمیا کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ عام صابن سے ہاتھ دھو کر بھی کورونا وائرس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، لہذا ہینڈ سینیٹائزر بازار میں  یاجہاں صابن و پانی میسر نا ہو وہاں استعمال کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کے باوجود ہاتھ دھونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگے داموں فروخت ہونے والے اینٹی بیکٹیریل صابنوں کی کارکردگی بھی عام صابن سے کچھ خاص مختلف نہیں ہوتی۔

اے پی پی /احسن عباس/قرۃالعین