پاکستان، افغانستان مںو امن کا خواہاں ہے؛ صدر مملکت کا افغان مہاجرین مں، راشن بیگزتقسم کرنے کی تقریب سے خطاب

148

 

اسلام آباد، 20 مئی (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، ہم افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، غیر وابستہ تحریک کے اجلاس میں بھی یقین دلایا کہ پاکستان کورونا وباءکے تناظر میں اپنے افغان بھائیوں سے وہی سلوک کرے گا جیسا وہ اپنے شہریوں سے برتاﺅ کرے گا، افغانستان میں امن سے افغان مہاجرین اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے، ترکی اور پاکستان نے دل کھول کر اپنے مہاجر بھائیوں کی مدد کی ہے، عید کے اجتماعات کے دوران بھی ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت دینا ہے اور کورونا سے بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں افغان مہاجرین میں راشن بیگز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے کیا۔انہوں نے کہا کہ حضرت محمد صلی علیہ وآلہ وسلّم کے اسوہ حسنہ اور اسلامی تعلیمات سے ہمیں دوسروں کی مدد کا درس ملتا ہے ،خیرات اور زکوة پر بار بار زور دیا گیا ہے، حقوق ﷲ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی بھی اہم ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سو سال سے جو قومیں ہمیں انسانیت اور حقوق العباد کی نصیحتیں کر رہی تھیں وہ قومیں مہاجرین کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ترکی اور پاکستان نے دل کھول کر اپنے مہاجر بھائیوں کی مدد کی ہے، ترکی میں شام سے لاکھوں سے مہاجرین آئے ہیں جبکہ پاکستان میں افغانستان سے آئے ہوئے لاکھوں مہاجرین 35 سال سے مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مستقبل میں اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا تو ہمیں امن کی اہمیت کا احساس ہوا، افغانستان کی نوجوان نسل کو امن کے ثمرات کا ابھی اندازہ نہیں، جلد افغانستان میں امن آئے گا، افغان بھائی اپنے گھروں کو لوٹیں گے اور خوشیاں منائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وباءسے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ وباءکب ختم ہو گی، صرف احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی اس سے بچا جا سکتا ہے، ہمیں بازاروں، مساجد اور نماز کے دوران ماسک لگانا چاہئے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنا چاہئے، منہ کو ہاتھ لگانے سے گریز کرنا چاہئے اس سے نہ صرف آپ خود بلکہ آپ کے عزیز و اقارب بھی محفوظ رہیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت دینا ہے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔

 اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، وفاقی وزیر برائے سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان، منیجنگ ڈائریکٹر بیت المال عون عباس بپی، ترکی کے سفیر مصطفی یرداکل اور افغانستان کے سفیر بھی موجود تھے۔