حج کے انتظامات میں محدود تعداد، حفظان صحت کا مطلوبہ معیار اور عُمر کی حد بنیادی اجزا ہوں گے: سعودی وزرأ حج اور صحت کی مشترکہ پریس کانفرنس

755

اسلام آباد ، 23 جون ( اے پی پی): آج آن لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے بتایا کہ کہ کورونا عالمی وبأ کے پیش نظر سعودی حکومت نے محدود پیمانے پر حج ادائیگی کا منصوبہ ترتیب دیا ہے تاکہ عازمین حج کی زندگیوں کو محفوظ ترین طبی معیار کے مطابق مقامات حج میں بھیجا جاسکے۔ انہوں نے میڈیا نمائندگان کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب میں موجود سفارتخانوں کے ساتھ مل کر متعلقہ ممالک کی شہریوں کو حج کی اجازت دی جائیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حجاج کی تعداد تو فی الحال حتمی نہیں البتہ اس کا انحصار صحت سے متعلقہ پروٹوکول، حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد اور ضروری دستاویزات کی فراہمی پر ہوگا۔

یاد رہے کہ کل  سعودی خکومت کی جانب سے بڑا فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس سال سعودی عرب میں مقیم مسلمان ہی حج کر سکیں گے۔ سعودی عرب میں مقیم مُختلف ممالک کے محدود عوام کو حج کی سعادت نصیب ہو گی اور بیرونی دنیا سے عازمین حج کے لئیے سعودی عرب کا سفر نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں کہ اندرون سعودی عرب کے عازمین حج کیلئیے صحت سے متعلقہ اقدامات سمیت کون سی ضروریات کو پورا کرنا ہوگا،سعودی  وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے بتایا کہ عازمین کو ایک خاص مدت کیلئیے حج سے پہلے اور بعد میں گھروں میں محدود رکھا جائیگا، اس دوران ان کا طبی معائنہ کیا جائیگا۔ انہوں نے مذید بتایا کہ حج شرائط میں عمر کی حد زیادہ سے 65 سال ہوگی اور عازمین کو کسی قسم کا کوئی عارضہ نہیں ہونا چاہئیے۔

یہاں یہ بات قابل ذ کر ہے ہے کورونا وبا کے پیش نظر متعدد ممالک نے عازمیں حج کو سعودی عرب جانے سے روک دیا تھا۔ سعودی حکومت کا حالیہ فیصلہ حالات کے تناظر میں سراہا جارہا ہے۔

وی این ایس اسلام آباد