اے پی سی کا مطلب آل پاکستان لوٹ مار کمیٹی اور قوم کی لوٹی ہوئی رقم کو بچانے کیلئے کرپٹ اشرافیہ کا گٹھ جوڑ ہے؛ ڈاکٹر شہباز گل

115

لاہور،20ستمبر (اے پی پی ):وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہاہے کہ اے پی سی کا مطلب آل پاکستان لوٹ مار کمیٹی اور قوم کی لوٹی ہوئی رقم کو بچانے کیلئے کرپٹ اشرافیہ کا گٹھ جوڑ ہے، جب سارے چور اکٹھے ہو جائیں تو سمجھ لیں کوئی ایماندار تھانیدار آگیا ہے، آج ایک بار پھر آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن اکٹھی ہو رہی ہے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ نہ ہونے سے اپوزیشن کی پیاس نہیں بجھ رہی، ماضی میں اپوزیشن کی یہ جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف کیا کچھ نہیں کہتی رہیں، اپوزیشن والے مل کر صرف این آر او مانگ رہے ہیں۔

وہ اتوار  کو  یہاں  پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے  کہا کہ  اپوزیشن جتنی چاہے اے پی سی کر لے، جس کا دل چاہے خطاب کر لے لیکن اپوزیشن کو پیغام ہے ان کو این آر او نہیں ملے گا، جب عمران خان نے این آر او نہ دینے کا فیصلہ کیا تو یہ لوگ اے پی سی کر رہے ہیں، آصف علی زرداری کو علی بابا 40چور کہنے والا شہباز شریف اب خود 41واں چور بن کر کرسی کی خاطر جارہا ہے کہ کہیں اس پر مریم نواز نہ بیٹھ جائے۔

شہباز گل نے کہا کہ آج ایک بار پھر آل پاکستان لوٹ مار کمیٹی کا اکٹھ ہورہا ہے ،اپوزیشن کی دوسالوں میں یہ پانچویں بیٹھک ہے ،آج تک ہم نے اپوزیشن کی مختصر عرصہ میں اتنی اے پی سیز نہیں دیکھیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن کا نظریہ بنیادی طور پر جھوٹ پر مبنی ہے، اگران سے حساب مانگیں تو کہتے ہیں کہ ہم سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہونے والی اے پی سی کی لسٹ میں ان افراد کے نام ان کی کرپشن کی وجہ سے درج ہیں جوزیادہ کرپٹ ہے اس کا نام سب سے اوپر ہے ۔

شہباز گل نے کہا کہ سیاست میں نوزائیدہ بلاول جن کی پنجاب میں چند سیٹیں ہیں آج شہباز شریف بمعہ اہل و عیال ان کی بارگاہ میں حاضر ہیں اور وہاں جاکر این آر او مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے انہوں نے فیٹف کے ایشو پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی اور فیٹف کو کالا قانون کہا جبکہ وہ ملک کیلئے سبز قانون کی حیثیت رکھتا ہے وہاں سے ناکامی پر اب یہ سارے اکٹھے ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور دوسرے چوروں کی آمدنی میں اس قدر اضافہ ہوچکا ہے کہ دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے اور اب انہیں احتساب کے نام سے خوف آرہا ہے جوہرصورت ہوکر رہے گا۔

معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ ہماری حکومت دو ایجنڈوں پر کام کررہی ہے ایک ترقیاتی اور دوسرا احتساب ہے، ہم نے گزشتہ دوسالوں میں ملکی معیشت کو سنبھالنے کیلئے کوئی نیا قرضہ نہیں لیا بلکہ سابقہ حکمرانوں کے قرضوں کو اتارنے کیلئے ہمیں قرضہ لینا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران اشرافیہ چاہتی تھی مکمل لاک ڈاو ¿ن ہو، وزیراعظم نے مکمل لاک ڈاو ¿ن نہیں کیا اورغریب کا سوچا، عمران خان نے شب و روز ایک کر کے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،وزیراعلی سندھ نے ڈھٹائی سے کہا کوئی بھوک سے مرتا نہیں دیکھا، اس بچے کی ویڈیو دیکھ لیں جس کا مرغا گندا پانی پینے سے مر گیا۔

 شہباز گل نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں احساس پروگرام جیسا منصوبہ نہیں آیا، تحریک انصاف کی حکومت نے احساس پروگرام میں بلاتفریق عوام کی مالی معاونت کی، موجودہ حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور آج کرونا کیخلاف کامیابی کو پودنیا مان رہی ہے مگر اپوزیشن صرف پراپیگنڈا کررہی ہے،ہماری حکومت نے احساس پروگرام کے ذریعے بغیر تمیز کے حق دار کے ہاتھ میں اس کاحق دیا ،موجودہ حکومت نے بڑے بڑے منصوبے بنائے ہیں جن پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے ،راوی ریور پراجیکٹ اور ایم ایل ون اس کی بڑی مثال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے برسر اقتدار آتے ہی وعدہ کیا تھا کہ 90روز میں کرپشن ختم کردوں گا‘ موجودہ حکومت نے مخالفین پر کبھی بھینس چوری کا بھی مقدمہ نہیں بنوایا جو قانون کسی اور کیلئے ہے وہی قانون ہمارے لئے بھی ہے ، ہمارے وزیر اعلیٰ بھی نیب میں پیش ہوئے لیکن کسی پر بھی پتھراﺅ نہیں ہوا۔

 ایک سوال کے جواب میں شہباز گل نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھی ڈاکو سمجھتے ہیں تاہم جسے عوام منتخب کرے وہاں کچھ نہیں کیا جاسکتا۔

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف وہ موبائل فون ہیں جن کے سگنل ہر وقت نہیں آتے اور اب تو اس میں پانی بھی پڑ چکا ہے اور اس فون میں جو بھی سم ڈالے کام نہیں کریگی۔