نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے خلاف دائر ریفرنس میں ضمنی ریفرنس شامل کرنے کی تیاریاں

97

سکھر،21ستمبر(اے پی پی): نیب کی جانب سے پی پی پی رہنماءخورشید شاہ کے خلاف دائر ریفرنس میں ضمنی ریفرنس شامل کرنے کی تیاریاں ،جوڈیشل مجسٹریٹ نے خورشید شاہ کے وکلاءکے اعتراضات پر بیانات ریکارڈ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا، سید خورشید احمد شاہ،ان کی دو بیگمات،بیٹوں ،بھتیجوں سمیت 18 ملزمان کے خلاف ایک ارب23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں دائر ریفرنس میں گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کا معاملہ بھی ایک روز کے لیے التوا کاشکار ہوگیاہے ،قومی احتساب بیورو کی جانب سے سیشن کورٹ سکھرمیں گذشتہ دنوں ایک درخواست دائرکی تھی کہ خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں پانچ اہم گواہان کے بیانات قلمبندکرنے ہیں اس کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کیا جائے جس پر آج سکھرمیں جوڈیشل مجسٹریٹ عبداللطیف شاہانی کی عدالت میں گواہان کو لایا گیا مگر بیانات ریکارڈ نہ ہوسکے خورشید شاہ کے وکلاءپینل کے سربراہ مکیش کمار کارڑا کیجانب سے بیانات ریکارڈکرنے پر اعتراض اٹھایاگیاکہ جب ریفرنس سکھرکی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے تو کوئی دوسری عدالت گواہان کے بیانات ریکارڈنہیں کرسکتی ہے جس کے جواب میں نیب پراسیکوٹر زبیر ملک نے عدالت کو بتایاکہ نیب کو قانون اجازت دیتاہے کہ وہ گواہان کے بیانات کسی بھی عدالت میں قلمبند کرواسکتاہے گواہان خوفزہ ہیں اور ان کی جانوں کو خطرہ ہے وہ اپنے بیانات ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں اعتراضات گواہان کوگمراہ کرنے اکی کوشش ہے ۔انہوں نے عدالت کو بتایاکہ نیب خورشید شاہ کے ریفرنس میں ضمنی ریفرنس شامل کرنا چاہتا ہے اس لیے عدالت گواہان کے بیانات ریکارڈ کرےتاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیانات ریکارڈ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کل تک کے لیے موخر کردیا۔