اگلے سال تک میڈیکل انڈسٹری قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں:وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

303

        لاہور۔24 اکتوبر (اے پی پی ): وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن جیسی تحریکوں کے نتیجہ میں ملک عدم استحکام کا شکارہوتا ہے، اس تحریک کا کوئی جواز نہیں، اگر اپوزیشن کیسز سے چھٹکاراچاہتی ہے تو یہ ممکن نہیں، باقی ہر معاملے پر بات ہو سکتی ہے، یہ اپنے کیسز ٹھکانے لگانے اور این آر او لینے کیلئے سب کچھ کر رہے ہیں، اس پر مفاہمت نہیں ہو سکتی، نواز شریف 15 جنوری سے پہلے پاکستان آجائیں گے، پاکستان میں 17 سال بعد اخراجات کم اور آمدن زیادہ ہوئی ہے، بائیو اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی دونوں پر ہمارا فوکس ہے، بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے معیشت کی کایا پلٹ سکتی ہے، اگلے سال تک میڈیکل انڈسٹری قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ہفتہ کے روز یونیورسٹی آف لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 وفاقی وزیرچوہدری فواد حسین نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی میڈیکل شعبے سے وابستہ امپورٹ 1.6 بلین ڈالر ہے، چین کے ساتھ پاکستان میں الیکٹرک بسیں بنانے کیلئے معاہدہ ہو چکا ہے اور اسی طرح کا ایک معاہدہ جرمنی کے ساتھ بھی کر رہے ہیں، سائنسدان اپلائیڈ سائنسز پر کام کریں، لڑکیاں ڈاکٹر بننے کی بجائے سائنسدان بنیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن جیسی تحریکوں کے نتیجہ میں ملک عدم استحکام کا شکارہوتا ہے، اس تحریک کا کوئی جواز نہیں، اگر اپوزیشن کیسز سے چھٹکاراچاہتی ہے تو یہ ممکن نہیں، باقی ہر معاملے پر بات ہو سکتی ہے، یہ اپنے کیسز ٹھکانے لگانے اور این آر او لینے کیلئے سب کچھ کر رہے ہیں اس پر مفاہمت نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی عوام کے پیسے واپس کریں اور جہاں چاہیں رہیں، یہ سیاسی ڈرامے کر رہے ہیں، اس طرح نہ تو پاکستان کی خدمت ہوتی ہے اور نہ ہی تبدیلی آسکتی ہے،پاکستان میں نہ کوئی آ رہا ہے اور نہ کوئی جارہا ہے، البتہ نواز شریف 15 جنوری سے پہلے پاکستان آجائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے اب تک نرمی کا رویہ اپنایا ہے، اپوزیشن کی تحریک کو عوامی حمایت حاصل نہیں، یہ لوگ جلد ہی تھک جائیں گے۔ انہوں نے سائنسدانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپلائیڈ سائنسز پر کام کریں، لڑکیاں ڈاکٹر بننے کی بجائے سائنسدان بنیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو باہر نہیں بھیجیں گے‘ نواز شریف کو واپس لائیں گے، وزارت داخلہ نے ان کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے برطانیہ کو خط لکھا ہے، نواز شریف وزٹ ویزے پر ہیں، عدالت میں بھی ان کے فیصلے پر نظرثانی ہو چکی ہے، برطانیہ بھی انہیں واپس بھیجنا چاہتا ہے، نواز شریف کے خطاب کو روکنے کا فیصلہ عدالتوں نے کیا ہے، اپوزیشن سپریم کورٹ سے اس فیصلے کو ریورس کروالے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم آزادی صحافت کے ساتھ ہیں، کراچی سے ایک نجی چینل کے رپورٹر کے اغواءپر حکومت کو تشویش ہے، اس سلسلہ میں سندھ حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، نواز شریف بھارتی بیانیہ کی حمایت کر رہا ہے، مقصد یہ ہے کہ ان کے بڑے بیٹے حسن کے پاس بلین ڈالر کی رقم کہاں سے آئی، اب فیٹف بھی ان سے پوچھے گا کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ ریفرنس کا فیصلہ حکومت کیخلاف نہیں، ججوں کا احتساب بار کونسلوں کو کرنا چاہئے، اس لئے بار کونسلیں اپنے نظام کو مضبوط بنائیں۔ چینی کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 70 سال کے بعد موجودہ حکومت نے اتنے بڑے مافیا کیخلاف انکوائری کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ کویڈ 19 بھی ہے اور پوری دنیا میں اشیاءضروریہ کی قیمتیں اوپر جارہی ہیں لیکن ہم نے میکنزم بنایا ہے جس کے نتیجہ میں قیمتیں جلد نیچے آنا شروع ہو جائیں گی۔