ملتان ؛ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد1134 ہو گئی، کورونا چین توڑنے  کیلئے  انتظامیہ  کی   بھرپور کوششیں جاری

91

ملتا

ن، 19نومبر(اے پی پی ): ضلع ملتان میں  کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد1134 ہو گئی،عالمی وباء کی بڑھتی ہوئی شدت روکنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کی ملتان میں کورونا چین توڑنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔

محکمہ صحت کے حکام بھی لاہور سے ہنگامی طور پر ملتان پہنچ گئے ہیں، ضلعی انتظامیہ نے پرفیکٹ ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے نجی میڈیکل لیبارٹریز کے مالکان کا اجلاس طلب کر لیا ہے ۔

اجلاس میں نجی لیبارٹریز  کی طرف سے صحیح ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ، نجی لیبارٹریوں کی کوتاہی کو غفلت مجرمانہ قرار دے دیا گیا  ہے۔

 اے ڈی سی ہیڈ کوارٹر رانااخلاق احمد خان نے کہا کہ نجی لیبارٹریوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے صحیح  تعداد  نہیں نوٹ کئے جاتے ۔انہوں  نے کہا کہ صحیح تعداد  فراہم نہ کرنے کی وجہ سے محکمہ صحت کورونا مریضوں کو ٹریس نہیں کرپاتا ۔نجی لیبارٹریوں کے اس  رویہ کی وجہ سے  کورونا وائرس کے کیسسز بڑھ  رہے ہیں۔

 ڈی ایس ہیلتھ عبداللہ خرم نیازی نے کہا کہ لیبارٹریوں کی انتظامیہ کا کورونا مریضوں کا صحیح ڈیٹا فراہم نہ کرنا کریمنل ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے،لیبارٹریوں کی انتظامیہ اس غفلت کی وجہ سے کورونا کیسسز بڑھ رہے ہیں ۔ڈیٹا فراہم نہ کرنے کی وجہ سے کنٹیک ٹریسنگ میں دقت پیش آرہی ہے۔

عبداللہ خرم نیازی نے کہا کہ اس غفلت کی وجہ سے لیبارٹری انتظامیہ کے خلاف کریمنل کیس شروع کیا جا سکتا ہے جبکہ حکومت سے تعاون نہ کرنیوالی لیبارٹریوں کو سیل کر دیاجائے گا اور تمام نجی لیبارٹریز کی انتظامیہ محکمہ صحت حکومت پنجاب کے پورٹل پر کورونا مریضوں کا ڈیٹا روزانہ شئیر کرےکورونا وائرس کے مریض کے سیمپل 6 گھنٹے کے اندر لیبارٹری پہنچانا ضروری ہیں ۔ملتان میں کورونا ٹیسٹ کی استعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ پنجاب عبداللہ خرم نیازی سمیت  اے سیز عابدہ فرید، محمد زبیر اور مدثر ممتاز ،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹرارشد ملک،ڈاکٹرمحمد علی مہدی اور ڈاکٹرعطاالرحمان ،اے ڈی سی ہیڈ کوارٹر رانااخلاق احمدخان اور اے ڈی سی فنانس ہدایت اللہ خان شریک ہوئے۔