چھاتی کے سرطان کے بارے میں خود تشخیصی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی  ضرورت ہے : خاتون اول بیگم ثمینہ علوی

250

اسلام آباد،22نومبر  (اے پی پی):خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے خواتین میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں خود تشخیصی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد تشخیص سے مرض کا علاج ممکن ہے، بریسٹ کینسر کے متعلق آگاہی مہم صرف ایک ماہ تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رکھا جائے گا، اس حوالے سے پارلیمنٹیرینز اور میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔

وہ اتوار کو یہاں پنک ربن مہم کے سلسلے میں خواتین پارلیمنٹیرینز اور میڈیا پرسنز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ کے بعد تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے بریسٹ کینسر کے متعلق آگاہی کے سلسلے میں خواتین کے کرکٹ میچ کے اہتمام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی صحت مندانہ سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے، یہ صحت مند معاشرے کے فروغ کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماہ اکتوبر بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی کے مہینہ کے طور پر منایا گیا ہے، اس دوران ملک بھر میں خواتین کو کینسر کے بارے میں جلد تشخیص اور علاج کے متعلق رہنمائی فراہم کی گئی ہے، اس مہم میں میڈیا کا کردار قابل تحسین رہا ہے جس نے یہ پیغام ملک کے طول وعرض اور بالخصوص دور دراز کے علاقوں کی خواتین تک پہنچایا۔

 انہوں نے کہا کہ اس مہم میں ارکان پارلیمنٹ، ڈاکٹرز، سول سوسائٹی، اداروں اور طلباء نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ ان کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اب پاکستان میں بھی اس موضوع پر کھل کر بات ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے اس مرض سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ وہ خود تشخیصی کے طریقہ کار کو اپنائیں، علامات محسوس ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ جلد تشخیص سے ہی کینسر کا علاج ممکن ہے۔

خاتون اول نے کہا کہ خواتین کی آسانی کے لیے ایک ٹیلی فون ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے جس کے ذریعے وہ ڈاکٹرز سے مشورہ لے سکتی ہیں، اسی طرح ڈاکٹر سے اپوائنٹمنٹ لینے کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔

قبل ازیں بیگم ثمینہ علوی سے خواتین کھلاڑیوں کا تعارف کرایا گیا۔ انہوں نے کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید اور خواتین ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھیں۔