کراچی گرین لائن منصوبہ ستمبر 2021 سے پہلے مکمل ہوجائے گا؛وفاقی وزیراسد عمر اور گورنرسندھ عمران اسماعیل  کی   صحافیوں   سے  گفتگو

208

کراچی،21نومبر  (اے پی پی): کراچی گرین لائن منصوبہ ستمبر 2021 سے پہلے مکمل ہوجائے گا، حکومت سندھ نے کراچی کے لئے 700 ارب روپے کا بجٹ رکھا ہے تو وہ خرچ کیوں نہیں کرتے، وزیراعظم عمران خان کراچی کے منصوبوں کا جائزہ لیں گے اس کے بعد کراچی کے عوام اور میڈیا کو آگاہ کیا جائے گاکہ اب تک کتنی پیش رفت ہوئی ہے ، انشاءاللہ کراچی کی عوام کے ساتھ جو وعدہ کیا گیا ہے وہ بروقت مکمل کیا جائے گا، جزائر کے حوالے سے حکومت سندھ کے جو بھی اعتراضات آئیں گے ہم انہیں مل بیٹھ کر دو ر کریں گے، یہ جزیرہ سندھ کی معاشی صورتحال کے لئے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوگی۔

 ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر او رگورنرسندھ عمران اسماعیل نے مشترکہ طور پر دومنصوبوں کی تختیوں کی نقاب کشائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان منصوبوں میں ایم اے جناح روڈ نمائش پر گریڈ ورکس آف بی آر ٹی کامن کوریڈور انڈرگراونڈ فیسلیٹیزکا افتتاح اور بی آر ٹی کامن کوریڈور ایم اے جناح روڈ کے ساتھ تاج میڈیکل کمپلکس سے میونسپل پارک تک کے سنگ بنیاد رکھنا شامل ہیں۔

 وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ کراچی کو آج تک ماڈرن ٹرانسپورٹ کا نظام نہیں مل سکا اور گرین لائن کراچی کے لئے سنگ میل ہوگا، اگلے سال کے وسط تک گرین لائن چلتی ہوئی نظر آئے گی، اس پر میں ایس آئی ڈی سی ایل کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل خود اس منصوبہ کو مانیٹرکرتے ہیں اس حوالے سے ان کی کاوشوں کو بھی سراہنا چاہتا ہوں۔

 انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کراچی منصوبوں کا خود جائزہ لینا چاہتے ہیں، کراچی میں وفاق کے ذمہ پانچ پروجیکٹس ہیں جس کے اندر کے فور، دو ریلویز کے پروجیکٹ،کراچی سرکلر ریلوئے اور فریٹ کوریڈور ہے جو کراچی پورٹ سے پیپری تک جائے گا، گرین لائن ہے شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان چاروں منصوبوں پر پیش رفت ہورہی ہے اور تیزی سے منصوبہ بندی پر کام ہورہا ہے اور گرین لائن منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پانچواں منصوبہ نالوں کی صفائی اور پھر اس پر کام ہونا ہے تا کہ اس مسئلہ کا مستقل بنیاد پر حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نالوں پر کام سے پہلے سندھ حکومت نے تجاوزات ختم کرنے ہیں اور لوگوں کے لئے متبادل انتظام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ہفتہ سے اس حوالے سے محمود آباد میں کام شروع ہوا ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت نے دو ماہ پہلے بتایا تھا کہ کراچی کے منصوبوں کے لئے سندھ حکومت نے 700 ارب روپے بجٹ رکھا ہے تو وہ 700 ارب روپے خرچ کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا ہم تو چاہتے کہ سندھ حکومت وہ 700 ارب روپے خر چ کریں اس سے ہمیں بھی خوشی ہوگی۔

 اسد عمر نے تجاوزات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر سندھ حکومت کی زمین پر قبضہ ہوا ہے تو قبضہ ختم کرنا حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جن منصوبوں پر آج تحریک انصاف کی حکومت کام کررہی ہے اس سے پہلے ان منصوبوں پر صرف باتیں ہورہی تھی، لیکن اس دفعہ باتیں نہیں بلکہ کام ہوتا ہوا نظرآئے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلیف فوری امداد کے لئے ہوتی ہے، کوروناکی وجہ سے مشکلات پیدا ہوگئی تو پاکستان کے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج 200 ارب روپے احساس پروگرام کے ذریعے غریب لوگوں میں تقسیم کئیں گئیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 200 ارب روپے کا 34 فیصد رقم یعنی 65 ارب روپے سندھ میں تقسیم کئے گئے۔

جزائر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت سندھ کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔ جو بھی ترقی ہوگی سندھ کے لئے ہوگی، یہاں لوگوں کو روزگار ملے گا اور اس سے ریونیوں حاصل ہوگی۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ آج ایک منصوبہ کا افتتاح کیا ہے اور ایک منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا ہے، 2021 جولائی تاستمبر کے درمیان وزیراعظم عمران خان سندھ کے پہلے ماس ٹرانزٹ پروجیکٹ ”گرین لائن“ کا افتتاح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لئے جس پیکج کا اعلان کیا تھا یہ اسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پیکج کے تحت جو جو چیزیں وفاق کے ذمہ ہے اس پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے فور کراچی کو پانی کی سپلائی کا بڑا منصوبہ ہوگا اور اس منصوبہ کی تکمیل سے کراچی کے پیاس بجھانے میں کسی حد تک کامیابی مل جائے گی۔

 عمران اسماعیل نے کہا کہ جب گرین لائن مکمل ہوگا تو اس کے بعد اورینج لائن ، بلیولائن کراچی کو ملے گی۔ گورنرسندھ نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم کراچی کے لئے فکرمند ہیں، وزیراعظم عمران خان کا دل کراچی کے ساتھ دھڑکتا ہے اور مشکل حالات میں کراچی کو اتنا بڑا پیکج دیا ہے۔ وفاقی وزیراسد عمر وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی میں جاری منصوبوں کا جائزہ لینے کے لئے ہرہفتہ کراچی آتے ہیں۔ میں ایس آئی ڈی سی ایل کا مشکور ہوں کہ انہوں محنت ، لگن اور دیانت داری کے ساتھ اور شفافیت جو وزیراعظم عمران خان کا خواب ہے کو ملخوظ خاطر رکتھے ہوئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اسد عمر کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کراچی کے منصوبوں میں خاص دلچسپی لی۔