چترال، 22نومبر(اے پی پی ):گولین گلوف واقعہ میں تباہ ہونے گولین واٹر سپلائی سکیم کو ایک سال بعد بحال کر دیا گیا ہے ،جس کے بعد چترال شہر کو پانی کی فراہمی بحال ہو گئی ہے ۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کیلاش نے اس منصوبے کا افتتاح کیا ،اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سیلاب کی وجہ سے تباہ شدہ منصوبوں کی بحالی کیلئےپچھلے سال چالیس کروڑ ستر لاکھ روپے کا اجراء کیا تھا ، جس سے مختلف منصوبوں کی دوبارہ بحالی ممکن ہوئی ۔ اس سال آئے سیلاب میں تباہ شدہ منصوبوں کی بحالی کیلئے بھی وزیر اعلیٰ کی جانب سے 65 کروڑ روپے کا گرانٹ جاری کیا گیا ہے ۔ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کیلاش نے اس موقع پر کہا کہ میں وزیراعلیٰ کا بے حد مشکور ہوں جو چترال کی تعمیر و ترقی میں کافی دلچسپی لیتے ہیں۔
اس مرتبہ اس پائپ لائن کو نہایت محفوظ ر استے سے لایا گیا ہے، پائپ لائن کی حفاظت کیلئے مختلف جگہوں میں کنکریٹ کا کام بھی کیا گیا ہے اور پائپ لائن کو دریا کی بجائے سڑک کے کنارے سے لایا گیا ہے تاکہ آئندہ سیلاب کی وجہ سے اسے نقصان نہ پہنچے۔
گولین واٹر سپلائی سکیم کی بحالی پر علاقے کے لوگ نہایت خوش ہیں کیونکہ یہاں کے لوگ پانی کیلئے ترس رہے تھے ۔
واضح رہے کہ چترال شہر کو گولین سے آنے والا پینے کی پانی کا پائپ لائن 7 جولائی 2019 کو اس وقت تباہ ہوا تھا جب گولین میں گلوف کا واقعہ پیش آیا یعنی برفانی تودہ پھٹ جانے سے علاقے میں تباہ کن سیلاب آیا تھا۔ جس کے باعث اس علاقے میں متعدد مکانات، زیر کاشت اراضی، دکانیں، سڑکیں، پل، آبپاشی کی نہریں اور پینے کی پانی کا یہ پائپ لائن تباہ ہو گیا تھا ، جس کے نتیجے میں چترال ٹاؤن اور مضافات میں پچاس ہزار لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہو گئے تھے ۔ صوبائی حکومت نے اس منصوبے کیلئے پونے چار کروڑ روپے کا فنڈ منظور کرکے اس کی بحالی پر 14 جون 2020 کو کام شروع کیا تاہم 13 جولائی کو ایک بار پھر گولین میں گلوف یعنی برفانی تودہ پھٹنے سے سیلاب آیا اور اس پائپ لائن کی بحالی تاخیر کا شکار ہو گئی تاہم حکومت کی دلچسپی اور متعلقہ تعمیراتی کمپنی کے دن رات محنت کی بدولت بالآخر یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔