معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سیالکوٹ میں ڈیجیٹل احساس سروے کا افتتاح کردیا

132

اسلام آباد۔17دسمبر  (اے پی پی):معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے نئے متعارف کرائے گئے ماڈل کے تحت  سیالکوٹ میں جمعرات کو ڈیجیٹل احساس سروے کا افتتاح کر دیا ۔ یہ ماڈل خیبرپختونخوا اور ملک کے دیگر علاقوں میں موثر طریقے سے کام کر رہا ہے اور اب اس ماڈل کو سیالکوٹ میں بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ نیا ماڈل احساس کی ٹیکنیکل سپر وژن کے تحت پنجاب کے صوبائی تعلیمی محکمہ کے اشتراک سے سیالکوٹ بھر میں تیزی سے کام کرے گا۔ تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن سے جاری تفصیلات کے مطابق نئے سروے کا انعقاد سیالکوٹ کے تمام علاقوں میں کیا جا رہا ہے۔ کمپیوٹرائزڈ طریقہ کار کے تحت گھرانوں کے سماجی ومعاشی اعدادوشمار اکٹھے کئے جائیں گے جو مستحق گھرانوں کی نشاندہی میں مدد فراہم کریں گے۔ اس مقصد کیلئے، صوبائی تعلیمی محکمہ کے ذریعے تقریباً 3500 اساتذہ کرام کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ سروے کی فہرستوں اور گنتی کے عمل کو آسان بنانے کیلئے 320 سپروائزرز کے ہمراہ 3200 شمار کنندگان کو تعینات کیا جارہا ہے تاکہ اضلاع کی بنیاد پر 3200 سروے بلاکس میں سروے کا انعقاد کیا جا سکے۔ تیز رفتاری سے سروے کا کام کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے تعاون سے بطور ماسٹر ٹرینرز اساتذہ کی ٹریننگ شروع ہوچکی ہے۔ احساس ماسٹر ٹرینرز اساتذہ کو سماجی معاشی سروے کے طریقہ کار پر تکنیکی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ جیسے ہی ٹریننگ اختتام پذیر ہوگی، فیلڈ کی ٹیمیں پسرور، ڈسکہ اور سمبڑیال سمیت سیالکوٹ کی تمام تحصیلوں میں گھر گھر جا کر ڈیجیٹل طریقے سے غربت ڈیٹا اکٹھا کریں گے۔ اینڈرائڈ پر مبنی ٹیب اپلی کیش کو ڈیٹا اکھٹا کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔ گھرانوں سے اکھٹا کئے جانے والے ڈیٹا کو نگرانی اورتجزیہ کیلئے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے سنٹرل ڈیٹا بیس میں جمع کرایا جائے گا۔ احساس کی سماجی تحفظ پالیسی کے مطابق نتائج سے بالخصوص احساس کفالت کے نئے مستحقین، مستحق خصوصی افراد کے گھرانوں، بیوائوں ، یتیموں اور مزدوروں کو احساس اقدامات میں شامل ہونے میں مدد ملے گی۔ سیالکوٹ میں ڈاکٹر ثانیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں جاری قومی احساس سروے کی کارکردگی اور اس میں حائل رکاوٹوں سے متعلق بریفنگ دی۔ احساس میں مستحق گھرانوں کے اندراج کیلئے ملک بھر میں مختلف اضلاع میں مرحلہ وار سروے جاری ہے۔ ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ملک بھر میں جون 2021سے قبل سروے رجسٹری مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احساس فریم ورک کے تحت ، یہ غیر سیاسی سروے شفافیت کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے کیونکہ اس کے نتائج کویڈ19کے باعث پاکستان میں پسماندہ طبقے کے سماجی و معاشی حالات کو بدلنے میں مدد فراہم کریں گے۔ سروے میں رہ جانے والے گھرانوں کے ازخود اندراج کیلئے رجسٹریشن ڈیسک کھولنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایک بار جب سروے سیالکوٹ میں مکمل ہونے کے قریب ہو تو مستحق گھرانوں کی رجسٹریشن کو آسان بنانے کیلئے تحصیل سطح پر احساس رجسٹریشن ڈیسک کو متحرک کیا جائے گا۔ سیالکوٹ میں افتتاحی سروے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ڈیٹا اکٹھا کرنا انتہائی حساس ذمہ داری ہے، مقامی شمار کنندگان کو اسے پوری ذمہ داری کیساتھ انجام دینا چاہیئے۔ انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ سروے ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور جب سروے ٹیمیں دورہ کریں تو حقیقت پر مبنی صحیح معلومات فراہم کریں۔ نیز انہوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ سیالکوٹ میں احساس سروے کے عمل میں آسانی پیدا کریں۔ میڈیا بریفنگ کے بعد، ڈاکٹر ثانیہ نے سروے کے ذریعے گھرانے کے ڈیجیٹل اندراج کے جائزے کیلئے سیالکوٹ میں ایک مقامی گھر کا دورہ کیا ۔ انہوں نے کمپیوٹرائزڈ عمل میں دیانت داری کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جو شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے کیئے گئے۔ سروے کے دوران انہوں نے سروے کئے گئے گھرانے اور سروے ٹیم سے ڈیٹا اکھٹا کرنے کے عمل سے متعلق ان کی رائے جاننے کیلئے ان سے بات چیت بھی کی۔