اقوام  متحدہ ؛ مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے  قیام امن اور رواداری کے ثقافت کو فروغ دینے کیلئے  پاکستان کی قرار داد منظور

164

 

نیویارک ، 21 جنوری (اے پی پی ):اقوام  متحدہ کی  جنرل اسمبلی نے    مذہبی مقامات کے تحفظ کے لئے قیام امن اور رواداری کے ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی پیش کردہ  قرار داد منظور  کرلی ہے ۔ قرارداد میں انسانی حقوق کے احترام اور مذاہب کے تنوع کے لئے ہر سطح پر رواداری اور امن کی ثقافت کے فروغ کے لئے عالمی سطح پر بات چیت کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کو تقویت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے ‘مذہبی مقامات کے تحفظ کے لئے امن اور رواداری کے ثقافت کو فروغ دینے’ پر پاکستان کے زیر اہتمام قرار داد کی منظوری پر  اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  نے  اتفاق رائے سے ایک قرارداد منظور کی  ہے   جس کی سرپرستی پاکستان ، سعودی عرب اور دیگر او آئی سی ممالک نے کی ہے۔

سفیر منیر اکرم نے  کہا کہ  یہ  قرار داد وزیر  اعظم عمران خان کی طرف سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے شروع کی جانے والی کوششوں کا ایک حصہ ہے اور بعض ممالک میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات ، علامتوں اور مقدس شخصیات پر حملوں کو کالعدم قرار دینے کی کوشش کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قرارداد میں مذہبی مقامات کے خلاف ، خصوصا ہندوستان میں جاری تشدد ، تباہی ، نقصان کے تمام اقدامات یا دھمکیوں کی مذمت کی گئی ہے۔

منیر اکرم نے  کہا کہ  قرارداد میں کسی بھی مذہبی مقامات کو ختم کرنے یا زبردستی تبدیل کرنے کی کسی بھی حرکت کی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا  اس قرارداد میں نسلی اور مذہبی عدم رواداری کے اضافے اور مذاہب کی منفی دقیانوسی رجحانات پر بھی اظہار تشویش کیا گیا ہے  اور قومی ، نسلی یا مذہبی منافرت کی کسی بھی حمایت کی مذمت کی گئی ہے جو امتیازی سلوک ، دشمنی یا تشدد کو فروغ دے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا کہ  اس قرارداد کا منظور ہونا ہندوستان میں ہندوتوا انتہا پسندوں کے لئے بھی سرزنش ہے جنہوں نے ہندوستان میں اسلام کے مقامات اور یادگاروں کی تباہی اور ہندوستان کے مسلمانوں اور اسلام کے ورثہ کے خاتمے کے لئے ایک منظم اور حکومت کی حمایت یافتہ پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس قرارداد کو اپنانے سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ مذہبی مقامات پر پرتشدد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے  عالمی برادری باہمی احترام ، افہام و تفہیم اور رواداری کی بنیاد پر  امن کی ثقافت کو فروغ دینے میں ساتھ دے گی۔

اس قرارداد میں  بنگلہ دیش ، وسطی افریقی جمہوریہ ، جبوتی ، مصر ، استوائی ، گنی ، عراق ، اردن ، کویت ، ملائیشیا ، موریطانیہ ، مراکش ، نائیجیریا ، عمان ، پاکستان  ، فلپائن ، سعودی عرب ، سوڈان ، متحدہ عرب نے اس کی سرپرستی کی۔ امارات ، وینزویلا (جمہوریہ بولیوینیا) ، یمن اور ریاست فلسطین نے  بھی  مدد کی ۔