ممنوعہ فنڈنگ میں ہمیں پھنسانے والی اپوزیشن خود الیکشن کمیشن میں پھنس چکی ہے ؛ وزیر اطلاعات شبلی فراز

97

اسلام آباد،17جنوری  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ میں ہمیں پھنسانے والی اپوزیشن خود الیکشن کمیشن میں پھنس چکی ہے، پی ٹی آئی نے اپنے کارکنان اور خیر خواہوں کے نام ،پتہ،شناختی کارڈاور دیگر کوائف کی 40ہزار انٹریز پر مشتمل تفصیلات الیکشن کمیشن  میں جمع کرادیں ہیں، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ وہ جتھوں کے پیچھے چھپنے کی بجائے خاموشی سے الیکشن کمیشن جاکر اپنی فارن فنڈنگ کی تفصیلات جمع کراآئیں ، پی ڈی ایم ناکام تحریک پر تھیسسز لکھے جائیں گے کہ کیوں یہ تحریک ناکام ہوئی ،پی ڈی ایم کا آخری پتہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا ہے ، 19جولائی الیکشن کمیشن کے سامنے اجتجاج ڈھٹائی پن، عوام کو گمراہ اور اداروں کو دبائومیں لانے کی سرگرمی ہے ۔

 وہ اتوار کو پی آئی ڈی میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ریلوے فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ایک چھتری کے نیچے اکٹھی ہے ، وزیراعظم نے بہت پہلے اس بات کی پیشن گوئی کی تھی کہ تمام کرپٹ عناصر میرے خلاف ایک ہو جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اقتدار میں رہتے ہوئے اپنی اپنی حکومتوں میں اداروں کو مفلوج کیا اور اپنے غیر قانونی سرگرمیوں کو تحفظ دینے کے لئے ہر ادارے کو استعمال کیا اور آج وہ ہی مفاد پرست پارٹیاں اپنے اداروں کے خلاف کھڑی ہوگئیں ہیں ۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم کا پورے ملک کا سفر دیکھ لیا ، یہ سفر دھمکیوں پرمبنی تھا ، استعفوں سے شروع ہونے والی تحریک ریلیوں تک پہنچ چکی ہے، اب پی ڈی ایم کے ایک ہونے پر ٹی وی پروگرام ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ماضی کا حصہ بن چکی ہے ، پی ڈی ایم کے محرکین ،، تمام پتے کھیل چکے ہیں ، ہر محاذ پر انھیں شکست ، ہزیمت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملا ،اب ان کے پاس آخری پتہ ہے جو استعمال کرنے جارہے ہیں، ان کا ایجنڈا ہے کہ جھوٹ اتنا بولوکو سچ لگنا شروع ہو جائے۔

 انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کو نوٹس ملا تو کہا گیا کہ پوری پارٹی کے ساتھ نیب جائوں گا، ان کو اداروں کی عزت و تکریم کا پتہ ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان فارن فنڈنگ کیس میں بار بار مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو کہہ رہا ہے کہ وہ چندے دینے والوں کی معلومات دیں ،جب اپوزیشن سے ادارے جواب مانگیں تو کہتے ہیں کہ وہ بھی چور ہیں،اپوزیشن منافقت کررہی ہے ۔

وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ وہ جس ریاست کا حصہ نہ ہوں وہ نامکمل ہے یہ 2021کا لطیفہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں نے ملک کو اپنی جاگیر بنا رکھا تھا ، مرضی کے فیصلے لیتے رہے اور ترقیاتی کاموں کی آڑ میں کمیشن کھاتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تین ماہ کی کارکردگی صفر ہے،  بہت جلد اس کے وجود کا بھی خاتمہ ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ناکامی کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے ک پاکستان کے عوام کرپٹ قیادت کے لئے نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف باہر نکلتے ہیں ۔

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ریلوے فرخ حبیب نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹی ایکٹ اور آئین تمام سیاسی جماعتوں کو پابند بناتا ہے کہ اپنی پارٹیوں کے اکائونٹس کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں، پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی پر بھی یہ لاگو ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے لئے الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی بنی ہوئی ہے،کمیٹی کے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں لیکن کوئی ریکارڈ یا ثبوت سکروٹنی کمیٹی کے سامنے نہیں رکھا گیا ۔

فرخ حبیب نے کہا کہ سیاسی پارٹی کی آمدن،اخراجات اور انکے ذرائع بھی بتانے لازمی ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بتائے کہ ان کے پارٹی اکائونٹس میں فارن فنڈنگ ہنڈی حوالہ یا منی لانڈرنگ کے ذریعے ہوئی ۔ دونوں پارٹیاں چار سال کے عرصہ میں الیکشن کمیشن کو ریکارڈ جمع نہیں کرارہیں،مسلم لیگ ن نے تو 70کروڑ روپے میڈیا کے نام پر رکھے   ہیں ،بتایا جائے کس اینکر یا میڈیا ہائوس کو یہ پیسے دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ این آر او لینے کے لئے قوم کا 60لاکھ ڈالر مارک سیگل کو دیا گیا یہ آصف زرداری اور بے نظیر کے لابیسٹ تھے ۔مسلم لیگ ن یو کے اور یو این میں لمیٹڈ کمپنی کے طور پر رجسرڈ ہیں ، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی فارن فنڈنگ پرتھی ،ان کوراہ فرار اختیار نہیں کرنے دیا جائے گا ۔