اسلام آباد،3فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ سید فخر امام نے کہا ہے کہ حکومت کپاس کے بیج پر سبسڈی دے گی، ملک میں 40 ہزار ٹن کپاس کے بیج کی ضرورت ہے، کاشتکاروں کو روکنا ہے کہ وہ کپاس کے علاوہ دوسری فصلوں پر منتقل نہ ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کاٹن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے، مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں کپاس کا حصہ 19.3 فیصد ہے، پاکستان میں کپاس کی پیداوار کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا ہائبرڈ کاٹن میں ہے، ہمارے پاس ہائبرڈ کاٹن نہیں، ملک کیلئے کاٹن سب سے بہتر ہے، تین مرتبہ کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کیلئے کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 38لاکھ ایکڑ اور سندھ میں 16لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کی گئی، سندھ میں نصف کپاس کی فصل تباہی ہوگئی تھی، گزشتہ دس سال میں کاشت کار کو چالیس سے پچاس ارب عالمی مارکیٹ سے کم ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کپاس میں وائٹ فلائی کو کنٹرول نہیں کرسکے، پاکستان نے آج تک کیمیکل بنانے کی بات نہیں کی جو بڑا چیلنج ہے ، 19.3فیصد جی ڈی میں کپاس کا حصہ ہے، کاشتکاروں کو روکنا ہے کہ وہ کپاس کے علاہ دوسری فصلوں پر منتقل نہ ہو، ملک میں 40ہزار ٹن بیج کی ضرورت ہو گی، کپاس کے بیج پر سبسڈی دینگے ۔