کشمیری عوام کے  تسلیم شدہ حق خودارادیت   کے حصول کے لیے ان کی  جدوجہد  کو دہشت گردی سے نہیں  جوڑاجا سکتا، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کاسلامتی کونسل میں  خطاب

105

اقوام متحدہ۔25فروری  (اے پی پی):پاکستان نے  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ بھارت کا  مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی  فوجی قبضہ  اس کی  اقوام متحدہ کے چارٹر کی  بدترین خلاف ورزیوں   میں سے ایک ہے  اور   یہ کہ کشمیری عوام کے  تسلیم شدہ حق خودارادیت  کے لیے ان کی  جدوجہد  کو دہشت گردی سے نہیں  جوڑا  جا سکتا۔   اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم  نے  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ    11 ستمبر  2001 کےدہشت گرد  انہ حملوں کے بعد ، بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف  جنگ    کو  یکطرفہ طاقت کے استعمال  اور غیر ملکی مداخلت کے جواز کے لئے استعما  ل کیا  گیا۔  انہوں نے کہا کہ   اقوام متحدہ کے چارٹر کا مقصد  جنگ    کی طرف جانے والے والے راستے کو غیرقانونی  قرار  دینا تھا لیکن بدقسمتی سے آج   کی  صورتحال میں غیرملکی قبضےاور مداخلت ، حق خودارادیت کا حق  دینے سے انکا ر اور کمزور اور چھوٹی ریاستوں میں دبائو     کے ذریعے طاقت کا یکطرفہ اور غیر مستند  استعمال       انتہائی زیادہ دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان کو پڑوسی ملک بھارت  کی  سرحد پار سے دہشت  گرد گروپوں کی جانب سے حملوں  کا سامنا ہے اور پاکستان نے ان دہشت گردانہ  حملوں کی سرپرستی کرنے والی ریاست کے خلاف اپنے دفاع کے حق کو برقرار رکھتے ہوئےاپنی ہمسایہ ریاستوں کی علاقائی خودمختاری کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے  زور دیا کہ  اس کے ساتھ ہی لوگوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی  سے نہیں  جوڑاجا سکتا اور حق خودارادیت  کا تسلیم شدہ حق رکھنے والے  کشمیری عوام  کو ان کا حق  نہیں دیا جارہا  بلکہ زبردستی دبائو ڈالا جا رہا ہے  لہذا کشمیری عوام   کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ  اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنرل ا سمبلی کی قراردادوں کے تحت اپنے حق خود ارادیت کے لئے مسلح جدوجہد سمیت تمام ممکنہ وسائل کا سہارا لیں اور یہی نہیں  کشمیری عوام یہ حق بھی حاصل ہے کہ  وہ اپنے حق خودارادیت کے حصول کی  جائز   جدوجہد کے لیے اخلاقی اور مادی حمایت حاصل  کریں   ۔  انہوں نے کہا کہ  بھارت کے غیر قانونی تسلط  میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فو ج کے  قبضے  کے بعد بھارت پاکستان کے خلاف اپنی فوج کے استعمال  کی دھمکی  دے رہا ہے  اور ہمسایہ ممالک کو مجبور کرنے اور جموں و کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم  کے لئے  اپنی پالیسی کے ذریعہ ریاستی دہشت گردی کا سہارا لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  کشمیریوں نے  اپنے حق  خود ارادیت کے لئے جدوجہد پر بھارت کے ظالمانہ دبائو کے جواب میں  پلوامہ اور پٹھان کوٹ پر حملے   کیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے فروری 2019 میں پاکستان کے ساتھ تقریباً  ایک اور جنگ  کا ایڈونچر کیا لیکن  پاکستان نے اسے ناکام بنا دیا اور تباہی کو روک دیا۔  انہوں نے  واضح کیا کہ  بھارتی  میڈیا میں حا ل ہی میں انکشاف کیا کہ     ہندوستان کے حکمرانوں نے اپنی   انتہائی قوم پرست  ذہنیت کو تقویت دینے اور  انتخابی امکانات کو بہتر بنانے کے لئے بھارت  کی جارحیت کی حوصلہ افزائی   کی۔  پاکستانی مندوب نے کہا کہ  دنیا 75 سالوں سے  ایک اور عالمی تنازع  سے بچ رہی ہے لیکن اگر ریاستوں نے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی کی تو دنیا  ایک بار پھر  تنازعات میں گھر سکتی ہے  جن سے  انسانیت  کو  شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔