گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان کی شہید بینظیر بھٹو وویمن یونیورسٹی پشاور کے 7ویں سینٹ اجلاس کی صدارت

88

 پشاور، 23 فروری(اے پی پی): گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہا ہے کہ صوبہ کی اعلی تعلیمی جامعات میں ایک ایسے ڈیسنٹ ماحول کے خواہاں ہیں کہ جہاں معیاری تعلیم کے ساتھ اساتذہ اورطلباء کا عزت ووقار بھی محفوظ ہو۔ یونیورسٹیوں میں پیپرچیکنگ نظام میں اصلاحات، اساتذہ اورطلباء کیلئے ڈریس کوڈ کی ضرورت کاواحد مقصد شفافیت اوربالخصوص طلپہ کے اعتماد کو بحال رکھنا مقصودںہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز گورنر ہاؤس پشاور میں شہید بینظیر بھٹو وویمن یونیورسٹی پشاور کے 7ویں سینٹ اجلاس کی صدارت کے دوران کی۔ سینٹ اجلاس میں شہید بینظیر بھٹو وویمن یونیورسٹی پشاور کے سالانہ بجٹ 2018-19، 2019-20 کی منظوری دی گئی۔ سینٹ اجلاس کو مذکورہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ نے یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی، انتظامی و تعلیمی امور اور نئے منصوبوں سے متعلق تفصیلات بتائیں۔ اجلاس کو یونیورسٹی میں 95 ملین روپے کی لاگت سے انڈونمنٹ فنڈ اور 180 ملین روپے پرمشتمل پنشن فنڈ سے متعلق بھی بنایا گیا جس پر گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے پنشن اور انڈومنٹ فنڈ میں رقم کی سیونگ پریونیورسٹی کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس کو یونیورسٹی میں بیرون ملک PhD تعلیم مکمل کرنے کے بعد واپس نہ آنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی اوراقدامات سے متعلق بھی بتایاگیا جبکہ سینٹ اجلاس کو یونیورسٹی کے ریسرچ پیپرز کی اشاعت، 5 سالانہ بزنس پلان اور یونیورسٹی KPIsسے متعلق بھی تفصیلات بتائیں گئیں۔ اجلاس میں وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اعلی تعلیم کامران بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنرمحمدادریس خان، سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم داود خان، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ سفیر احمد، وائس چانسلر SBBWU ڈاکٹر رضیہ سلطانہ کے علاوہ سینٹ کے دیگراراکین نے شرکت کی۔