تمباکو مصنوعات پر اضافی ٹیکس سے حکومت کوویڈ ویکسین حاصل کرسکتی ہے؛ اسپارک

104

اسلام آباد، 17 مارچ (اے پی پی ): پروگرام منیجر  اسپارک خلیل احمد نے کہا  ہے کہ   کرونا وبا  کے دوران  صحت ٹیکس کا نفاذ ضروری ہوگیا ہے کیونکہ وبائی بیماری  کے اضافی اخراجات صحت کے سالانہ بجٹ سے کہیں زیادہ ہیں ، تمباکو مصنوعات پر اضافی ٹیکس سے حکومت کوویڈ ویکسین حاصل کرسکتی ہے۔

ان خیالات کا  اظہار انہوں   نے   بدھ کو یہاں  نیشنل پریس کلب میں کرونا وائرس کی وبائی ایمرجنسی میں صحت ٹیکس  اہمیت اجاگر کرنے کے لئے منعقدہ   پریس کانفرنس سے خطاب میں  کیا۔انہوں  نے   ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ پر حکومت سے التجا کی  کہ  ہیلتھ لیوی بل  گذشتہ سال منظور ہوا تھا لیکن اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے، ہیلتھ لیوی کے نفاذ سے اضافی 40 بلین روپے اکھٹے ہونگے جو اس وبائی صورتحال میں استعمال ہوسکتے ہیں۔

 خلیل احمد نے کہا کہ  سگریٹ پر ہیلتھ لیوی نافذ کرکے 40 بلین اضافی رقم پیدا کی جاسکتی ہے جوکہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام  کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت سے متعلق محصول سے حاصل ہونے والی آمدنی  کرونا  سے بچاؤ کی  ویکسین کی خریداری اور تقسیم میں استعمال کی جاسکتی تھی تاکہ عوامی زندگی کو معمول پر لانے میں تیزی آسکے۔

 پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے سیکرٹری جنرل چودھری ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ صحت ٹیکس  عائد کرنے پر عمل درآمد ملتوی ہونے کی وجہ سے قومی خزانے کو 40 بلین روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا  لیکن اب بھی یہ ٹیکس نافذ کر کے اس رقم کو وسیع پیمانے پر وبا کے کنٹرول کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور ہمارے شہریوں کے لئے بہتر بہبود اور معیار زندگی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔