پاکستان اور چین کے مابین ستر سالہ لازوال برادرانہ تعلقات   عمدہ سفارتی روابط کا مظہر ہیں؛وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی  کا   پاک  چین  سفارتی تعلقات   کے 70 سال مکمل ہونے پر یادگاری سکے کے اجراءکی تقریب سے خطاب

16

اسلام آباد،10جون  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین ستر سالہ لازوال برادرانہ تعلقات عمدہ سفارتی روابط کا مظہر ہیں،گذشتہ سات دھائیوں کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی حالات سے بالاتر مضبوط سے مضبوط تر ہوتے گئے۔پاک چین اقتصادی راہداری نے ان دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سی پیک کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد، صنعتی، زرعی اور ترقیاتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کی بنیاد پر دوسرا مرحلہ زیرعمل ہے۔سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا اہم منصوبہ ہونے کے ناطے، علاقائی روابط کے فروغ کیلئے پاکستان کی جیو اکنامک ترجیح میں معاونت فراہم کرے گا۔

وزیر خارجہ جمعرات  کو پاکستان اور چین میں سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر یادگاری سکے کے اجراءکی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے اس تقریب کے انعقاد پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مبارک پیش کرتے ہوئے کہا کہ  اس یادگاری سکہ کی خوبصورت ڈیزائننگ اور بناوٹ کے حوالے سے پاکستان کی ٹکسال کی کارکردگی قابلِ تحسین ہے ۔اس یاددگاری سکے کی مالیت 70 روپے رکھی گئی ہے جو پاکستان اور چین کے مابین ستر سالہ لازوال برادرانہ تعلقات اور عمدہ سفارتی روابط کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کی نوعیت انتہائی منفرد ہے تاریخی اعتبار سے ہمارے مراسم ہزار سالوں پر محیط ہیں، تاریخی لحاظ سے علم کے متلاشی، راہب، سیاح اور تاجروں نے ، ٹرانس قراقرم راستے کے ذریعہ ان بردارانہ تعلقات کی بنیاد رکھی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گذشتہ سات دھائیوں کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی حالات سے بالاتر، غیر متزلزل انداز میں مضبوط سے مضبوط تر ہوتے گئے جبکہ پاکستان اور چین کی قیادت اور آئندہ آنے والی نسلوں نے اس لازوال دوستی کو “سدابہار اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین نے تمام اہم معاملات پر ایک دوسرے کی معاونت کی۔پاکستان، چین کی ون چائنہ پالیسی، سنکیانگ، ہانگ کانگ، بحر جنوبی چین، تائیوان اور تبت کے معاملے پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین، پاکستان کی اسٹریٹیجک، اقتصادی اور ترقیاتی ترجیحات کی تائید اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کی غیر متزلزل حمایت کرتا آ رہا ہے۔

 سی پیک کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری نے ان دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوںسے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سی پیک کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد، صنعتی، زرعی اور ترقیاتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کی بنیاد پر دوسرا مرحلہ زیرعمل ہے۔گذشتہ ماہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے افتتاح سے، صنعت سازی اور برآمدی سرپلس کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی و عالمی صورتحال کے تناظر میں پاکستان نے اپنی جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا اہم منصوبہ ہونے کے ناطے، علاقائی روابط کے فروغ کیلئے پاکستان کی جیو اکنامک ترجیح میں معاونت فراہم کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے چین کے اخلاقی اور مادی تعاون اور مدد کو سراہتے ہیں اور چین کی قیادت اور عوام کے شکر گزار ہیں،یہ تعاون لاتعداد انسانی زندگیاں بچانے میں مدد گار ثابت ہوا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدہ وزیر اعظم عمران خان کے 2019 میں دورہ چین میں طے پایاتھا، یکم جنوری 2020 سے یہ معاہدہ نافذ العمل ہے،اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی و مالیاتی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم ہو گا اور چین کیلئے پاکستانی برآمدات کی شرح میں اضافہ ہو گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین کرنسی تبادلے کا معاہدہ بھی موجود ہے۔بینکاری کے شعبہ میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں پاکستانی کمرشل بینک اپنی شاخیں قائم کر رہے ہیں۔

اے پی پی /ڈسیک/ھامد