حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خا ن  کی چیمبر ز آف کامرس کے صدور سے ملاقات میں گفتگو

20

 

اسلام آباد,30جولائی (اے پی پی): وزیرِ اعظم عمران خا ن نے معیشت  کے استحکام کیلئے صنعتی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولتیں  فراہم کر رہی ہے   جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہوگا اور  زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات جاری ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے اس عمل میں تیزی اور بہتری آئے گی جبکہ   ملک کے تمام بڑے صنعت وتجارت کے ایوانوں نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں اور کاروبار میں آسانی کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر مکمل اعتماد کااظہار کیا ہے اور کاروباری برادری کی مشاورت سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا ہے۔   وزیر اعظم عمران خان سے ملک کے بڑے چیمبر آف کامرس کے صدور  نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی۔

ملاقات میں وفاقی وزیرتوانائی  حماد اظہر، وفاقی وزیر صنعت و پیداورا مخدوم خسرو بختیار،  وزیر اعظم کے مشیرِ برائے کامرس و سرمایہ  کاری عبدالرزاق داؤد،  وزیرا عظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل،  گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر کے علاوہ متعلقہ حکام بھی موجود تھے جبکہ وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین نے  وڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔ ملاقات   وزارتِ تجارت کی طرف سے شروع کیے گئے حکومت اور کاروباری برادری کے مابین تجاویز کے تبادلے اور حکومتی پالیسیوں پر آگاہی بڑھانے کے سلسلے کی کڑی ہے۔ ملاقات میں وفاق  ہائے ایوان   صنعت و تجارت کے  صدر کے ساتھ ساتھ کراچی، لاہور، سرحد، کوئٹہ، گجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، گجرات، ملتان، سرگودھا، گوادر، اسلام آباد اور راوالپنڈی کے چیمبرز کے صدور اور نائب صدور موجود تھے۔

اجلاس میں شرکا ءنے وزیرِ اعظم اور ان کی  معاشی ٹیم کو کورونا  وائرس کی وبا   کے باوجود ملک میں کامیاب معاشی پالیسیوں کی بدولت تقریباً 4 فی صد جی ڈی پی گروتھ، بڑی صنعتوں کی شرح نموں میں  15 فی صد تک کے اضافے، بر آمدی صنعت کیلئے سہولیات اور رکاوٹوں کے تدارک، سٹیٹ بنک کے درمیانے اور چھوٹی صنعتوں  کیلئے مراعات (جس میں مشینری کے لئے قرضے شامل ہیں) اور کاروباری برادری کو ازبکستان کی تجارتی استعداد سے مستفید ہونے کیلئے ان کو ہمراہ رکھنے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔اس کے  علاوہ ٹیکس ریونیو  اور برآمدات و بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر میں اضافے پر وزیرِ اعظم کو مبارکباد پیش کی۔  شرکا ءنے حکومت کو پہلی دفعہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ان کی تجاویز براہِ راست سننے کے اس اقدام کو بھی سراہا اور ماضی میں اس طرح کے کسی اقدام کی موجودگی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت و کاروباری برادری کے مابین موجود خلیج سے ملک میں کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا بھی ذکر کیا۔ شرکا ءنے اجلاس میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کاروباری برادری ٹیکس دینے کیلئے تیار ہے اور ٹیکس نظام میں اصلاحات کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

  وزیرِ اعظم نے ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے صنعتی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے اور جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہوگا اورزرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات جاری ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے اس عمل میں تیزی اور بہتری آئے گی۔ وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا۔ کو اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل رابطے میں رہنے اور ان کی تجاویز و مسائل سننے کیلئے باقائدگی سے ملاقاتوں کی ہدایت جاری کی۔

 وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ سیاحت کی صنعت کی ترقی کیلئے   لائحہ عمل، زراعت کی ترقی کیلئے جامع ایگریکلچرل پلان اور صنعتوں کو مراعات و سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت  صنعت کاروں اور کاروباری برادری کو سہولیات فراہم کرنے کے بعد اپنی توجہ اب مشاورت سے مسائل کے حل کیلئے  کوششوں پر مرکوز کر رہی ہے۔