وزیرعظم نے جس طرح کشمیر کا مقدمہ لڑا وہ قابل تحسین ہے، کشمیر کے عوام نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی

18

اسلام آباد۔26جولائی  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی  حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ریاست مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، نظام عدل میں تبدیلی کی ضرورت ہے، خواتین کے حقوق کی پاسداری سب پر لازم ہے، نور مقدم ہماری بچی ہے ، ملزم کو سرعام سنگسار کیا جائے یا سب کے سامنے سزا دی جائے، اسلام نے بیٹی اور عورت کو سر کا تاج بنایا ہے پائوں کی جوتی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو آزاد کشمیر میں عام انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کشمیر کی عوام نے پاکستان کیساتھ محبت کا ثبوت دیا ہے، کشمیری عوام نے صحیح قیادت کے چنائو کا فیصلہ کیا، پاکستان علماء کونسل اور علماء کی جانب سے وزیراعظم کو مبارکباد دیتا ہوں، وزیرعظم نے جس طرح کشمیر کا مقدمہ لڑا وہ قابل تحسین ہے، کشمیر کے عوام نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی روایات کے مطابق بچوں کا خیال کرنا ہوگا، نور مقدم ہماری بچی ہے،  ملزم کو سرعام سنگسار کیا جائے یا سب کے سامنے سزا دی جائے، اسلام نے بیٹی اور عورت کو سر کا تاج بنایا ہے پائوں کی جوتی نہیں، نبی کریم ۖ کی آمد کا ایک مقصد عورتوں کو عزت دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ (آج) منگل کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ وفد کے ہمراہ پاکستان آ رہے ہیں، دورہ پاک سعودی عرب تعلقات کے مضبوط ہونے کی عظیم دلیل ہے، رواں سال عمرہ کھولنے اور حج کے بہترین انتطامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے 39 سال بعد عراق اور  دس سال بعد مصر کا دورہ کیا، سعودی عرب میں ملازمت کرنے والوں کا مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں 14 نکاتی ضابطہ اخلاق پر عمل کرایا جائے گا، اپنے مسلک کو چھوڑو نہیں دوسرے مسلک کو چھیڑو نہیں، کسی اقلیت کو ملک میں نشانہ نہیں بنایا گیا، ملک بھر کے دورے کرکے بین المسالک ہم آہنگی پیدا کرینگے، کوئی مسلک دوسرے کے مقدسات کے خلاف کوئی اقدام نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کےحقوق کی پاسداری سب پر لازم ہے، خواتین کو وراثت میں حق دینا شرعی حکم ہے، خواتین کو قتل کرنے والوں کے اہلخانہ کو ان سے اظہار لاتعلقی کرنا چاہیے، ہمیں اپنی بیٹیوں کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے، اسلام آباد کے دو واقعات نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ریاست مظلوموں کیساتھ کھڑی ہے، نظام عدل میں تبدیلی کی ضرورت ہے، معاشرے کو ایسے واقعات کے خلاف کھڑے ہونے کی ضرورت ہے، آئندہ جمعہ کے خطبات میں اس حوالے سے گفتگو بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چودہ اگست کو جھنڈے خریدنے والے دو دو پودے بھی لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ میں مذہب کی جبری تبدیلی کے ایک دو واقعات ہی سامنے آئے، اگر معاشرہ کھڑا ہو جائے تو ایسے واقعات رونما نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نور مقدم کا واقعہ بتاتا ہے کہ والدین اور بچوں میں کتنا فاصلہ آ چکا ہے، والدین اور بچوں کے درمیان فاصلہ ختم کرنے کی ضرورت ہے، رسول کریمۖ سے زیادہ باعزت کوئی باپ نہیں آیا، نبی کریمۖ نے بی بی فاطمہ کا نکاح کرنے سے پہلے انکی مرضی پوچھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ طلاق کی شرح میں اضافے کی وجہ جذباتی شادیاں ہیں، پیار پر مبنی گھریلو نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے اور پیمرا کو ٹی وی ڈراموں کی جانب دیکھنا ہوگا، محرم کے حوالے سے علماء اپنا کام پورا کرینگے، علماء اور انتظامیہ کو ایک ساتھ بٹھا کر بہتر انتظامات یقینی بنائیں گے۔