وزیر اعظم عمران خان نے دلیرانہ طورپر کشمیر کے سچے وکیل اور دلیر سفیر ہونے کا کردار ادا کیا ہے ؛وزیر مملکت فرخ حبیب

28

فیصل آباد،16جولائی (اے پی پی ): وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہاہے کہ اپوزیشن واضح نظر آتی ہوئی شکست سے بوکھلا کر آزادکشمیر کی  اپنی انتخابی مہم میں کشمیر کے سودے کا الزام لگا کر بے بنیاد پراپیگنڈکررہی ہے مگر عوام جانتے ہیں کہ دنیا کے ہرپلیٹ فارم سمیت انٹرنیشنل میڈیا پر اگر کسی نے دلیرانہ طورپر کشمیر کے سچے وکیل اور دلیر سفیر ہونے کا کردار ادا کیا ہے تو وہ وزیر اعظم عمران خان ہی ہیں ،تاہم  اس کے برعکس اپوزیشن والے کشمیر کی انتخابی مہم میں مودی کا نام کیوں نہیں لیتے، اگر مریم نواز کی رگوں میں کشمیر کاخون ہوتا تو مودی ان کے گھر نہ آتااور اگر انہیں کشمیر کی بیٹی بننے کا شوق ہے تو ساڑھیوں اور آموں کے تحفوں کو بھول جائیں،  موصوفہ بھارت کی طرف سےبھارت  کے غیر قانونی زیر تسلط کشمیر میں جاری مظالم کی مذمت کیوں نہیں کرتیں جنہیں جھوٹ کے سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں اور وہ جس کے پاس جاتی ہیں اسی کی بیٹی بننے کا ڈرامہ کرتی ہیں تاہم اب ان کا یہ ناٹک کامیاب نہیں ہوگا،علاوہ ازیں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجودحکومت نے ٹیکس لیوی زیرو کرنے سمیت سیلز ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا،  حکومت رواں ماہ کے آخر پر عام آدمی کیلئے بڑے ریلیف و سہولیاتی پیکیج کا اعلان بھی کرنے جارہی ہے، جس سے لاکھوں لوگ استفادہ کرسکیں گے۔

 ہفتہ کی دوپہر سرکٹ ہاؤس فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو خودساختہ اضافہ قراردیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم لیوی بڑھانے سمیت سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا ہے مگر وہ چیلنج کرتے ہیں کہ نہ صرف پٹرولیم لیوی زیرو رکھی گئی ہے بلکہ سیلز ٹیکس میں بھی اضافہ نہیں کیاگیا اور اوگرا کی جانب سے 11روپے فی لیٹر اضافہ کے برعکس 50فیصد سے بھی کم نرخ بڑھائے گئے ہیں کیونکہ عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت جو 34ڈالر فی بیرل تھی وہ اب 70سے75ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ اسحاق ڈار کا زمانہ یاد کرے جب پٹرول کی عالمی منڈی میں قیمت کا تمام بوجھ عوام پر ڈالا جاتاتھا  تاہم  حکومت لیوی کو کم کرتی جارہی ہے جو اب زیر و پر آگئی ہے۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہاکہ سیلز ٹیکس بھی 16سے کم کرکے 11روپے کیاگیا ہے حالانکہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوتاتھا۔ انہوں نے کہاکہ وہ مریم صفدر سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ سرٹیفائیڈ جھوٹی ہونے اور یہ کہنے کہ لندن تو کیا ان کی پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں، پھر انہوں نے کیلبری فونٹ متعارف کروایا پھر نوازشریف کی ایک تصویر فوٹو شاپ کے ذریعے جعلسازی سے تیار کرکے پہلے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی اور بعد میں اسے غائب کردیااسی طرح وہ جب لاڑکانہ جاتی ہیں تو خود کو بھٹو اور زرداری کی بیٹی قراردیتی ہیں جب کہیں اور جاتی ہیں تو وہاں کی بیٹی بن جاتی ہیں اور اب ان کے پیٹ میں کشمیر کی بیٹی بننے کا مروڑ اٹھ رہا ہے لیکن جب وہ کشمیر کے کسی انتخابی جلسے سے خطاب کرتی ہیں تو اس ایک تقریر میں عمران فوبیا کے باعث کم از کم 25بار عمران خان کا نام لیتی ہیں مگر ایک بار بھی مودی کا نام نہیں لیاجاتا اور نہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کی بات کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کا سٹیٹس ختم کرنے کی آج تک مریم صفدر کی جانب سے مذمت نہیں کی گئی اور نہ ہی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط  کشمیر میں 80لاکھ سےزیادہ کشمیریوں کو کرفیو لگا کر پابند سلاسل کرنے اور روزانہ کئی کئی بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں پر انہوں نے کوئی احتجاج کیا۔انہوں نے کہاکہ مریم صفدر حریت رہنماؤں کو گرفتار اور بلاجواز نظر بند کرنے کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتیں اور ان کے منہ سے آر ایس ایس کا نام کیوں نہیں نکلتا۔

فرخ حبیب نے کہاکہ جب نوازشریف بھارت کے دورے پر گئے تو انہوں نے حریت رہنماؤں سے ملاقات کرنا بھی گوارہ نہ کی، اسی طرح اوفا ڈیکلریشن میں دونوں وزیراعظموں کی سطح پر ہونے والی ملاقات کے اعلامیہ میں نواز شریف نے کشمیر کا ذکر تک نہیں کیا حالانکہ شملہ معاہدہ ہو ،نیویارک یا  لاہور معاہدہ ان میں ہرجگہ نہ صرف کشمیر کا ذکر ہوتاتھا بلکہ سٹیک ہولڈر کے طورپر کشمیری حریت رہنماؤں کی مشاورت بھی شامل کی جاتی تھی مگر نوازشریف نے اپنے دور میں ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوتوا کا نام تک بھی مریم صفدر کی زبان پر نہیں آتا پھر بھی وہ خود کو کشمیر کی بیٹی کہتی ہیں جس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔

 وزیر مملکت نے کہاکہ عمران خان نے کبھی حریت رہنماؤں سے ملنے سے انکار نہیں کیا بلکہ گذشتہ روز ایک بھارتی ٹی وی چینل پر جب پلانٹڈ سوال کیاگیا تو عمران خان نے واضح طورپر کہاکہ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی دونوں ملکوں کے معاملات کو بہتری کی طرف لے جانے میں رکاوٹ ہے کیونکہ مودی پر ہندو توا کی سوچ غالب ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہ ہو لہٰذا مودی کو یہ انتہا پسندانہ سوچ ترک کرنا ہوگی کیونکہ جب تک مودی آر ایس ایس کی پالیسی کو فالو کرتے رہیں گے اس وقت تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا اور نہ ہی پاک بھارت تعلقات معمول پر آئیں گے۔

 فرخ حبیب نے کہاکہ گذشتہ  75سال سے کشمیر کا مسئلہ حل طلب ہےتاہم پہلی بار وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کے سچے وکیل اور دلیر سفیر ہونے کا کردار اداکرتے ہوئے او آئی سی سمیت دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر نہ صرف مسئلہ کشمیر اجاگر کیا ،بلکہ واضح موقف اپنایا   کہ جب تک 5اگست کے اقدامات سے بھارت پیچھے نہیں ہٹتا ،ہم اس سے کوئی بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مریم صفدر کو چاہیے کہ وہ ابو بچاؤ مہم اور این آر او کیلئے تگ ودو کی بجائے کشمیریوں پر مودی کے ظلم کے خلاف اظہار یکجہتی کریں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کشمیر میں گلو کریسی پر اتر آئی ہے کیونکہ اپنے پچھلے 5سالہ دور اقتدار میں انہوں نے کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا نیز نوازشریف جو باہر بیٹھ کر ’’مجھے کیوں نکالا ‘‘کا راگ الاپ رہے ہیں وہ جان لیں کہ انہیں ان کے کرتوتوں نے نکالا۔

انہوں نے کہاکہ شریف خاندان وہ واحد بھگوڑا خاندان ہے جو پورے کا پورا اشتہار ی اور لندن میں مفرور ہے مگر چونکہ عمران خان نے ان کی دکھتی رگ پر پاؤں رکھا اور ایسی جگہ چوٹ لگائی جہاں انہیں سب سے زیادہ درد پہنچا اس لئے وہ عمران خان کے سر ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جب تک عمران رہے گا ان کی احتساب سے جان نہیں چھوٹے گی لیکن وہ جان لیں کہ وزیر اعظم عمران خان کو بلیک میل نہیں کیاجاسکتا اور نہ ہی وہ کسی کو این آر او دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان قوم کے اداروں کو ٹھیک کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ،جنہوں نے معیشت کو ٹھیک کرلیا ہے اور اب ان کی توجہ ادارہ جاتی اصلاحات کی طرف ہے، لہٰذا عوام مریم صفدر کے فریب میں نہیں آئیں گے اور 25جولائی کو کشمیر میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی۔

 ایک سوال کے جواب میں فرخ حبیب نے کہاکہ شہبازشریف اور مریم صفدر کے مابین اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور چچا بھتیجی کی لڑائی اپوزیشن لیڈر بننے کیلئے ہے کیونکہ اب ان کو عوام میں پذیرائی نہیں مل رہی اور ایک نے پاؤں پکڑنے جبکہ دوسری نے مزاحمت کی پالیسی اپنائی ہے جو ہمیشہ این آر او ڈھونڈتے ہیں مگر انہیں پرویز مشرف کی طرز کا این آر او نہیں ملے گا اور ان کی اپوزیشن کی لڑائی جاتی امرا میں ہی چلتی رہے گی۔

 ایک  سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈہ پور نے کشمیر میں جلسہ سے خطاب میں جو کہا وہ پاکستان کے دولخت کئے جانے کے سیاق وسباق میں تھا ،کیونکہ اگر اس وقت ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا خیال کرلیاجاتا ،تو ملک دولخت نہ ہوتا ،تاہم پھر بھی ہرشخص کا اپنا طریقہ اور اظہار خیال کا انداز ہے جو اس کی ذاتی سوچ ہوتی ہے ، تاہم  بطور حکومت ہم کسی کو سرٹیفکیٹ بانٹنے کیلئے نہیں بیٹھے۔

 ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت کو عوام کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے اور وہ رواں ماہ کے آخر پر کامیاب پاکستان پروگرام شروع کرنے جارہی ہے، جس سے 40سے60لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس ضمن میں 1600 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے، جس کی ای سی سی نے بھی منظوری دے دی ہے اور اس پروگرام میں لوگوں کو کاروبار کیلئے 5لاکھ روپے تک بلاسود قرضہ اور بے گھر افراد کو ذاتی گھر بنانے کیلئے کسی مارک اپ کے بغیر20لاکھ روپے تک کی رقم فراہم کی جائے گی، جس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ہنر فراہم کیاجائے گا اور کاشتکاروں کو ٹریکٹرز ودیگر زرعی مشینری سمیت کھادوں،بیجوں، زرعی ادویات وغیرہ کی مد میں بھی قرضے دیئے جائیں گے جن پر کوئی سود نہیں  ہوگا۔

وزیرمملکت اطلاعات ونشریات نے کہاکہ یہ تمام قرضے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر حقداران کو دیئے جائیں گے اور اس میں کسی کی پسند نا پسند کا عمل دخل نہیں ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں 4000یوٹیلیٹی سٹورز اور 900یوٹیلیٹی فرنچائز ز کام کررہی ہیں جنہیں پچھلے ایک سال میں 25ارب روپے اور جنوری 2020سے 30جون 2021تک 30ارب روپے کی سبسڈی دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سبسڈی کا طریقہ کار یہ تھاکہ یوٹیلیٹی سٹور ز پر جو اشیا عوام کو فراہم کی جائیں گی وہ مارکیٹ سے 15سے20فیصد تک سستی ہوں گی ،لیکن اب چونکہ دالیں اور کوکنگ آئل وغیرہ بیرون ممالک سے درآمد  کرنا پڑتا ہے لہٰذا بعض اشیا کی قیمتوں میں 50فیصد تک فرق آگیا تھا جسے پالیسی کے مطابق 15سے20فیصد تک لایاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت قیمتوں کو ریشنلائز کرنے کیلئے اب بھی یوٹیلیٹی سٹور ز کو ماہانہ 2ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے لیکن اس کو بہتر بنانے کیلئے اب ٹارگٹڈ سبسڈی کا نظام لایاجارہا ہے کیونکہ سبسڈی غریب افراد کیلئے ہوتی ہے، مگر صاحب ثروت اور امیر افراد بھی یوٹیلیٹی سٹورز سے خریداری کرلیتے ہیں جس سے غریب افراد کا حق مارا جاتا ہے اور حکومت پر بھی اضافی بوجھ پڑتا ہے مگر اب حکومت این آر ای سی کے ذریعے یوٹیلیٹی سٹورز کا تمام ریکارڈ ونظام کمپیوٹرائزڈ کررہی ہے جس کے تحت غریب افراد کو خصوصی کارڈز جاری کئے جائیں گے جس سے انہیں یوٹیلیٹی سٹورز پر سستی اشیا کی خریداری میں آسانی ہوگی۔

 فرخ حبیب نے کہاکہ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق 7/8اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے مگر اب وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کا تمام فوکس فوڈ سکیورٹی پر ہے تاکہ ہمیں باہر سے دالیں اور کوکنگ آئل وغیرہ درآمد نہ کرنا پڑے اور ہم اپنی ملکی ضروریات یہیں سے پوری کریں جس کیلئے وسیع پیمانے پر زیتون کے درخت لگائے جارہے ہیں اور فوڈ سکیورٹی کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فیصل آباد میں مون سون کی بارشوں کے باعث پانی جمع ہونے کے نظام میں بہتری لانے کیلئے4ارب روپے کا پیکیج دیاگیاہے۔آخر میں ایک بار پھر فرخ حبیب نے امید ظاہر کی کہ کشمیری عوام مریم صفدر اور اپوزیشن کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے اور وزیر اعظم عمران خان کی کشمیر کیلئے کوششوں کے اعتراف میں پی ٹی آئی کو ووٹ دے کر کامیاب بنایاجائے گا کیونکہ اگر کوئی مسئلہ کشمیر حل کرواسکتا ہے تو وہ صرف عمران خان ہی ہے۔