کم آمدن گھروں کے لئے ایک صفحے کا آسان فارم بنا رہے ہیں، وزیراعظم اگست میں نیا پاکستان پروگرام کا آغاز کریں گے ، ملک بھر میں اب تک کنسٹریکشن کے شعبے میں اب تک 1000ارب کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی پریس کانفرنس

38

اسلام آباد۔29جولائی  (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ کم آمدن گھروں کے لئے ایک صفحے کا آسان فارم بنا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی دلچسپی سے گذشتہ 15ماہ کے دوران ٹیکس ایگزمشن رجیم متعارف کرائی گئی ،  ملک بھر میں اب تک کنسٹریکشن کے شعبے میں اب تک 1000ارب  روپے کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے، منسلک 120صنعتوں میں 4100ارب روپے کی معاشی سرگرمیاں ہونگی اور مجموعی طور پر 7لاکھ روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے، سندھ حکومت نے 400منصوبوں میں سے 90منظور کیے گئے، سندھ بلڈنگ کنٹرول ادارہ دھیمک کا شکار ہے،جب تک فائل کو پہیہ نہ لگائے یا کمیشن کا تعین نہ کیا جائے جائیں منصوبے منظور نہیں ہوتے، وزیراعظم اگست میں نیا پاکستان پروگرام کا آغاز کریں گے جس کے تحت 60لاکھ افراد کو گھر کے لئے 20لاکھ  روپے کے آسان بلاوسود قرض دیئے جائیں گے۔ وہ جمعرات کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ہاؤسنگ کے شعبے میں پنجاب میں 373ارب  روپے کی سرمایہ کاری، معاشی اثر1900ارب، 3لاکھ 25ہزار نوکریاں پیداہونگی،24ہزار 404 پراجیکٹس منظور ہوئے ہیں۔سندھ میں 267ارب روپے  کی سرمایہ کاری،معاشی اثر1337ارب ہوگا، دو لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا ہونگے۔کے پی کے میں 4829منصوبے،74ارب  روپے کی سرمایہ کاری آئی ہے، معاشی اثر371ارب روپے  کا ہوگا اور64ہزار نوکریوں کے مواقعے پیدا ہونگے۔اسلام آباد میں 5986منصوبے منظور ہوئے،175ارب  روپے کی سرمایہ کاری، معاشی اثر525ارب ہے،ایک لاکھ 4ہزار نوکریاں پیدا ہونگی۔انہوں نے کہا کہ  ایف بی آر کی جانب میں ٹیکس ایگزمشن رجیم کے تحت 491ارب کے منصوبے رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔  وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ سندھ حکومت کنٹریکشن کے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے۔  انہوں نے کہا کہ کم آمدن ہاؤسنگ وزیراعظم کے دل کے قریب ہے،ہمارے وزیراعظم نے سوئس بینکوں میں پیسہ نہیں ڈالنا نہ باہر جائیدادیں بنانی ہے،عمران خان کو احساس ہے کہ کسی طرح غریب آدمی کو چھت فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کم آمدن گھروں کے لئے بینکوں کو145ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں، 45ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں۔پہلے ایک لاکھ گھروں کو تین لاکھ کی سبسڈی اور 20سال مدت کے آسان قرض فراہمی کی سہولت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 20ہزارلو کاسٹ ہاؤسنگ یونٹس مکمل ہوچکے ہیں جس میں اخوت کا بھی کردار ہے ،نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے70ہزار گھروں کے پراجیکٹس کو شارٹ لسٹ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا ویژن ہے کہ پاکستان کی زمین کی ڈیجٹیلائزیشن کی جائے،یہ انقلابی اقدام ہے،محکمہ مال کے ریکارڈ کو سامنے رکھ جارہا ہے، سیٹلائیٹ ایمجری اور فیلڈ سروے کے زریعے ڈیجٹیلائزیشن کی جارہی ہے،ڈیجیٹلائزیشن کے پہلے مرحلے میں کراچی 2500مربع کلو میٹرمیں سے50فیصدلاہور سٹی 900سکیور کلومیٹر میں سے60کلومیٹر مکمل،اسلام آباد کا240سکیور کلومیٹر میں سے 95فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت لینڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے ریکارڈ فراہم نہیں کررہا، 25جنگلات سندھ میں تھے،اب کوئی بھی نظر نہیں آرہا،ملک بھر میں 80فیصد سٹیٹ لینڈ کی ڈیجٹلائزیشن ہوچکی ہے۔وزیراعظم نے سروے آف پاکستان کو 31اگست تک اسلام آباد، 30اکتوبر تک سٹیٹ لینڈ (ماسوائے سندھ) اور لاہورکی لینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے لئے 15نومبر کی ڈیڈ لائن دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہاؤسنگ سیکٹر کے لئے 96اجلاس ہوئے جن میں سے 48کی صدارت خود عمران خان نے کی ہے ،ملک بھر میں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی زیر نگرانی 45ہزار لوکاسٹ یونٹس زیر تعمیر ہیں۔