لاہور، 06 اکتوبر (اے پی پی): صوبائی وزیر خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم راجہ راشد حفیظ نے کہا کہ کہ جیلوں میں علم و ہنر پراجیکٹ کے ذریعے قیدیوں کو سکلڈ بیسڈ تعلیم مہیا کرنے کا مقصد معاشرے کے لیے کارآمد شہری بنانا ہے، اس کا مقصد یہ بھی ہے جب یہ قیدی سزا کے بعد رہا ہوکر دوبارہ معاشرے میں جائیں تو نہ صرف پڑھے لکھے ہوں بلکہ مہارت یافتہ بھی ہوں جس سے انہیں روزگار کے حصول سے متعلق مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے، محکمہ لٹریسی معاشرے کے تقریبا ہر علم سے محروم طبقے کو علم کی روشنی سے منور کررہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم راجہ راشد حفیظ نے کیمپ جیل لاہور کے اچانک دورہ کے موقع پر کیا۔دورے کے دوران صوبائی وزیر نے جیل میں قائم کردہ4 لٹریسی سنٹرز اور ایک پراٸمری سکول میں تعلیم و تدریس کے عمل کا جائزہ لیا اورقیدیوں سے حساب، انگریزی اور اردو کا خود ٹیسٹ لیا، اس کے علاوہ محکمہ خواندگی کی جانب سے جاری علم و ہنر پراجیکٹ کے تحت قیدی بالغان کے لیے مہارتوں کی فراہمی کو بھی چیک کیا۔
صوبائی وزیر خواندگی نے قیدیوں کے لیے تدریسی سرگرمیوں اور تعلیمی ماحول کی فراہمی پر اظہار اطمینان کیا۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار حکومت کی پوری توجہ ہے کہ پڑھے لکھے ہنرمند افراد پیدا کیے جائیں،بالغان کو فونک بیسڈ تعلیم دی جارہی ہے، کیمپ جیل لاہور میں MBA اور CA تعلیمی قابلیت کے حامل اساتذہ ان خواندگی سنٹرز میں تعلیم دے رہے ہیں، موجودہ حکومت 13 سے 24 سال تک کے ناخواندہ افراد کوپہلی دفعہ کیمپ جیل میں علم و ہنر بیک وقت فراہم کررہی ہے۔