کراچی،26اکتوبر (اے پی پی):اپوِزیشن لیڈرسندھ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ گھوٹکی میں یہ دوسرا جھوٹا کیس تھا جو مجھ پر سندھ کے حکمرانوں نے بنایا، کنری کے بعد گھوٹکی کیس سے باعزت بری ہوا ہوں، انصاف کی جیت ہوئی ہے، ایک سیاسی اپوزیشن لیڈر پر پی پی نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے سیاسی کیس بنائے، پیپلزپارٹی سندھ میں پولیس اور بیورو کریسی پر پر چل رہی ہے، جس دن سندھ میں پیپلزپارٹی سے اختیارات چھن جائیں گے پوری پارٹی ختم ہوجائے گی، سرکاری زمینوں سے قبضے ختم کرنے کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ایم پی اے سعید آفریدی، ایڈووکیٹ اجمل سولنگی، مظفر شجراع، پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مولا بخش سومرو کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اپوزیشن کا کوئی نمائندہ نہیں لیا گیا، جیسے مرضی کرپشن کرتے ہیں، صادق آباد میں انڈرگینگ نو افراد کو قتل کیا، کل میں ورثا سے ملکر آیا ہوں، وہاں پنجاب حکومت ہے کارروائی بھی ہوئی ہے، سہولتکار بھی پکڑے جاچکے ہیں، سندھ میں چاچڑ برادری کے 11 لوگ مارے گئے لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا، ان کے سہولتکار اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، سندھ سے پیپلزپارٹی کی حکومت اور ڈاکو راج کا خاتمہ ضروری ہے۔
اپوِزیشن لیڈرسندھ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ نسلا ٹاور کے مکینوں سے ہمیں ہمدردی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، 2013 میں نسلا ٹاور کی این او سی جاری کی گئی، جعلی کاغذات بنائے گئے، عوام کو لوٹا گیا، کوآپریٹو سوسائٹی بنانے کی سندھ حکومت ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی( ایس بی سی اے)، لوکل گورنمنٹ، کے ایم سی و دیگر نے این او سی دی، کرپشن کا ساراپیسہ بلاول ہائوس بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرز اور این او سی دینے والے افسران نے غریبوں سے مال لوٹا، جعلی اکائونٹس کے ذریعے یہ پیسہ چھپایا گیا، نسلا ٹاور کے مکینوں کو سندھ کے ان کرپٹ حکمرانوں سے پیسہ دلوایا جائے جن افسران نے این او سیز جاری کیں ان کو جیل بھیجا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گجر نالا، کورنگی نالا متاثرین کے لئے سندھ حکومت کے پاس زمینیں نہیں ہیں اگر اپنے کسی لیڈر کو زمین دینی ہوتی تب جعلی کاغذ بھی بن جاتے،انتظامیہ اور پولیس کے ذریعے قبضے بھی ہوجاتے ہیں، زمینوں پر قبضے کرنے کے لئے یونس سسٹم ہر وقت تیار ہوتا ہے، وفاق نے نالا متاثرین کے لئے رقم جاری کی ہے لیکن سندھ حکومت بحریہ ٹائون کے پیسوں کا انتظار کر رہی ہے،بحریہ ٹائون کا یہ پیسہ بھی سندھ کی عوام کا ہے، بحریہ ٹائون کے پیسوں پر کمیشن بنانے کے بجائے یا اداروں کو دینے کے بجائے یہ پیسہ عوام پر خرچ کیا جائے۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ کراچی کے ایسٹ اور ویسٹ کے اضلاع میں ریکارڈ جلا کر زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں،چیف جسٹس صاحب یہ لوگ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونگ رہے ہیں، لاکھوں ایکڑ زمین پر قبضے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹی انکروچمنٹ پولیس انکروچمنٹ پولیس بنی ہوئی ہے، سوا دس لاکھ ایکڑ زمینوں پر جعلی انٹریز کے ذریعے قبضے کئے گئے ہیں جبکہ 28 لاکھ فاریسٹ کی زمینوں پر بھی قبضے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے مطالبہ کیا کہ سندھ کی زمینوں پر قبضوں پر چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر باری پتافی جانور غریبوں کے بجائے اپنے لوگوں میں بانٹ رہے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے پوری قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انڈیا کو شکست دی ہے، عمران خان نے ٹیم کا مورال بڑھایا ہے، آفریدی کے نام پر بھی جعلی ایمیل بھجوائی گئی، اصلی آفریدی نے کارکردگی دکھا کر انڈیا کو چت کر کے دکھادیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی جیکب آباد سیاسی بنے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کے ووٹرز کو ہراساں کیا جارہا ہے،وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ جاتے جاتے ایک ارب بیس کروڑ کی لاگت سے وزیر اعلی ہائوس تیار کروا رہے ہیں، ہمیں نیا وزیر اعلیٰ ہائوس نہیں چاہیے، پرانے وزیر اعلیٰ ہائوس میں اگلی حکومت ہماری ہوگی، ہم اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں یہ رقم وزیر اعلیٰ ہائوس بنانے کے بجائے غریبوں کو سہولیات فراہم کرنے پر خرچ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ لیاری کی عوام نے پی پی کے لٹیروں کو پہنچان کر رد کر دیا تھا، ملیر کے نمائندے بھتہ خوری میں لگے ہیں، ملیر ایکسپریس وے عوام کی خواہش کے مطابق بننا چاہیے جہاں سے ملیر ایکسپریس وے گذاریں گے وہاں پی پی کے لوگ جعلی کھاتوں کے ذریعے زمینیں خرید چکے ہوں گے۔