سینیٹراعجازچوہدری کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا  اجلاس

13

اسلام آباد،16نومبر  (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات  نے سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے  پیش کیا گیا کنٹرول آف نارکو ٹکس سبسٹنس (ترمیمی) ایکٹ 2021    اے این ایف کی جانب سے کچھ ترامیم کے بعد متفقہ طور پر منظورکرلیا، پیش کی گئی ترمیم کے مطابق عوامی جگہ پر اے ایس آئی سے نیچے رینک کا سپاہی یا آفسرانٹری، سرچ، سیزر اور گرفتاری نہیں کرسکے گا۔اس حوالے سے منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر اعجازچوہدری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اے این ایف حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ پچھلے دو سالوں میں پاکستان میں صرف ایک ری ہیبیلیٹیشن سینٹرسکھر میں قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نشے کے عادی لوگوں کے علاج کیلئے اس وقت حکومت کے چار  ری ہیبیلیٹنش سنٹر موجود ہیں جس میں سے ایک اسلام آباد جبکہ باقی تین سندھ میں ہیں جس کو سندھ کی حکومت فنڈ کرتی ہے جبکہ اسلام آباد میں موجود ری ہیبیلیٹیشن سینٹر کیلئے فنڈنگ اے این ایف کرتا ہے۔

سیکریٹری وزارت انسداد منشیات کلیم امام نے اعتراف کیا کہ ملک میں ری ہیبیلیٹیشن سینٹر کی کمی ہے اور جو موجود ہیں وہ معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لعنت کو روکنے اور ملک میں ری ہیبیلیٹیشن سینٹرقائم کرنے کیلئے اراکین اسمبلی اور سینیٹر کی مدد درکارہے۔

اجلاس کے آغاز میں چئیرمین کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اور خصوصاً تعلیمی اداروں میں نشے کی لعنت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ اس لعنت پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے جس کیلئے سب کو ملکر کام کرنا چاہئے۔

سینیٹر بہرہ مندخان تنگی کے ملک میں پچھلے دو سالوں میں قائم کئے گئے ری ہیبیلیٹیشن سنٹر کے حوالے سے سوال پر اے این ایف حکام نے بتایا کہ ان دو سالوں میں صرف ایک ہی ری ہیبیلیٹیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے جس پر کمیٹی اراکین نے تشویش کا اظہار کیا۔بہرہ مندخان تنگی نے ملک میں جعلی ری ہیبیلیٹیشن سینٹرکا انکشاف بھی کیا انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں جعلی ری ہیبیلیٹیشن سینٹرقائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان جعلی ری ہیب سینٹرز کے خلاف کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔ جس پر سیکریٹری وزارت انسداد منشیات نے چارسدہ میں جعلی سینٹرز کے خلاف آپریسن کی یقین دہانی کرائی۔ چئیرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ جعلی ری ہیبیلیٹیشن سنٹر کے خلاف آپریشن کر کے کمیٹی کو مفصل رپورٹ پیش کریں۔

اے این ایف حکام نے ادارے کی کارکردگی اوردرپیش مسائل کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف کے پاس افرادی قوت اور فنڈز کی شدید قلت ہے۔اے این ایف کے اہلکاروں کی کل تعداد تین ہزار 76 ہے جس کے مطابق سوا لاکھ لوگوں کیلئے صرف ایک اہلکار موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر فنڈز اور افرادی قوت مہیا کی  جائے تو ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے کہا کہ اگر اے این ایف سے بہتر نتائج مانگتے ہیں توان کو وسائل بھی مہیا کئے جائیں۔سینیٹر جام مہتاب نے کہا کہ ادارے کے جو بھی مسائل ہیں اس میں ہم سب آپ کو سپورٹ کریں گے تاکہ اس لعنت کو ختم کیا جاسکے۔بریفنگ دیتے ہوئے اے این ایف حکام نے بتایا کہ لوگوں کو اس لعنت سے بچانے کیلئے آگاہی کیلئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں 11972 نوجوان کام کر رہے ہیں جس پرچئیرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں تقریبا ً6.9 ملین لوگ نشے کے عادی ہیں۔ یہ تعداد انتہائی کم ہے مزید نوجوانوں کو اس میں شامل کریں۔انہوں نے کہا کہ اس کام کیلئے مزید نوجوان مہیا کرنے کیلئے وہ تعاون مہیا کرسکتے ہیں۔سیکرٹری  وزارت انسداد منشیات نے بتایا کہ 2 ملین نشے کے عادی لوگوں کے علاج کیلئے ملک میں جگہ ہی دستیاب نہیں۔اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے وفاق اور صوبوں کو مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

چئیرمین کمیٹی نے سیکریٹری  وزارت انسداد منشیات  کو بتایا کہ اس حوالے سے پروپوزل کمیٹی میں لے کر آئیں ہم اس حوالے سے قرارداد ہاؤس میں لے کرآئیں گے۔سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے کمیٹی میں پیش کیا گیا کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹنس (ترمیمی) ایکٹ 2021  میں اے این ایف کی جانب سے کچھ ترامیم پیش کی گئیں جس کومتفقہ طور پر منظورکرلیا گیا۔پیش کی گئی ترمیم کے مطابق عوامی جگہ پر اے ایس آئی سے نیچے رینک کا سپاہی یا آفسرانٹری، سرچ، سیزر اور گرفتاری نہیں کرسکے گا۔

اے این ایف کے بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر بجٹ اینڈ اکاؤنٹس اے این ایف نے بتایا کہ رواں مالی سال میں 414 ملین روپے کا شارٹ فال آیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2020۔2021 کیلئے اے این ایف کا بجٹ 2751.722 ملین روپے تھا جبکہ مالی سال 2021۔  2022 کیلئے ادارے کی ڈیمانڈ 3793 ملین روپے تھی جس میں سے 3378.159 ملین روپے مہیا کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2019 کے بعد ڈونرز سے بھی پیسے ملنا بند ہو گئے ہیں۔اس وقت ادارہ 99 فیصد حکومتی فنڈز پر ہی انحصار کررہا ہے۔سیکریٹری  وزارت انسداد منشیات نے چئیرمین کمیٹی سے درخواست  کی فنڈز کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری کریں بے شک ادارے کا آڈٹ بھی کرالیں۔

چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے ابھی سے تیاری کرکے ہمیں سفارشات بھیج دیں تاکہ بروقت ادارے کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جا سکے۔ڈائریکٹر اکاؤنٹس نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے کے پاس اس وقت 3 ہیلی کاپٹرز ہیں جو برطانیہ نے مہیا کئے تھے جن میں سے ایک ناکارہ ہوگیا ہے جبکہ باقی دو ہیلی کاپٹرز کی اوور ہالنگ کی ضرورت ہے جس کے بعد یہ دو ہیلی کاپٹرز مزید دس سال کیلئے کارآمد ہو جائیں گے۔

ملک میں ری ہیبیلیٹیشن سینٹرز کے قیام اور نشے کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے چئیرمین کمیٹی نے تمام صوبوں کے شعبہ صحت اور سوشل ویلفیئرسنٹرز کو خطوط ارسال کرکے معاملے پر مشترکہ میٹنگ کرانے کے احکامات جاری کئے۔چئیرمین کمیٹی نے اے این ایف حکام سے زیرالتوا اور بریت کے اپیلوں سے متعلق اگلی میٹنگ میں تفصیلات بھی طلب کیں۔

سینیٹر دوست محمدخان، سینیٹر بہرہ مندخان تنگی، سینیٹرشہادت اعوان، سینیٹرجام مہتاب حسین اور سینیٹر پروفیسر ساجدمیرنے کمیٹی اجلاس میں شرکت کی جبکہ سیکٹری وزارت انسداد منشیات کلیم امام، وزارت قانون اور اے این ایف حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔