معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے، ہر سرکاری محکمہ میڈیا اور عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے؛محمد اعظم خان

38

کراچی،25نومبر  (اے پی پی):چیف انفارمیشن کمشنر پاکستان انفارمیشن کمیشن محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ ہر سرکاری محکمہ میڈیا اور عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے اور اگر کوئی محکمہ معلومات فراہم نہیں کرتا تو درخواست پر ایسے محکمے کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے،ڈیٹا اور ذاتی معلومات کے تحفظ کا قانون بھی بنایا جائے گا لیکن فی الحال اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے، معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے اور اس سلسلے میں ہر شہری اور صحافی محکمہ پبلک سے کسی بھی قسم کی معلومات لے سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں رائٹ ٹو انفارمیشن کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اعظم خان نے ابلاغ عامہ کے طلبا پر زور دیا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 19-A کے تحت خاص طور پر پبلک سیکٹر کے اداروں میں بدعنوانی کے خلاف معلومات تک رسائی کے اپنے حق کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی 2017 کے قانون کا مقصد عوام کو سرکاری اداروں کی درست معلومات فراہم کرنا ہے، ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معلومات تک رسائی کے لیے آن لائن یا سادہ کاغذ پر درکار معلومات کے لئے کسی بھی پبلک سیکٹر ادارے میں درخواست جمع کرواسکتا ہے، غیر تعلیم یافتہ شخص بھی متعلقہ محکمہ کے انفارمیشن آفیسر سے معلومات حاصل کر سکتا ہے اور اس آرٹیکل کے تحت متعلقہ ادارہ 10 یوم کے اندر تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہوگا، اگر کوئی جواب نہیں دیا جاتا ہے تو شکایت پر 60 یوم کے اندر کارروائی کی جا سکتی ہے۔

محمد اعظم خان نے کہا کہ حکومت نے احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ایکٹ متعارف کرایا۔ انہوں نے میڈیا کے طلبا پر زور دیا کہ وہ معتبر ذرائع سے درست معلومات حاصل کرنے کے بعد سماجی اور معاشی مسائل پر لکھیں۔سیمینار سے انفارمیشن کمشنرز فواد ملک اور زاہد عبداللہ نے بھی خطاب کیا۔