نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں جنوبی پنجاب کا پہلا لائنر ایکسلریٹر (LINAC) اگلے تین ماہ کے اندر فعال کر دیا جائے

44

ملتان، 02 نومبر (اے پی پی): نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکولوجی کے سربراہ، ڈاکٹر احمد اعجاز مسعود نے کہا ہے کہ نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے کینسر ٹریٹمنٹ سنٹر میں نصب جنوبی پنجاب کا پہلا لائنر ایکسلریٹر (LINAC) اگلے تین ماہ کے اندر فعال کر دیا جائے گا۔

منگل کو یہاں ایک  نیوز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مریض کے علاج کے لیے لائنر ایکسلریٹر کے ذریعے کنٹرول روم سے آپریشن کیا جائے گا،  200 ملین روپے سے خریدی گئی، یہ مشین ہر قسم کے کینسر کے مریض کو پہنچائے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرز ان دنوں اس کے سافٹ ویئر پر کام کر رہے تھے۔

ایچ او ڈی نے کہا کہ ایکسلریٹر سے پاکستان کے مختلف حصوں بشمول سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان کے علاوہ جنوبی پنجاب سے آنے والے مریضوں کو فائدہ پہنچے گا اور غریب اور نادار مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 100 بستروں کے وارڈ پر مشتمل پانچ منزلہ عمارت کی تکمیل کے بعد، ہم مرکز میں بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کی سہولت ابھی تک پنجاب بھر میں دستیاب نہیں تھی۔

ڈاکٹر اعجاز نے وضاحت کی کہ تابکاری سے پہلے تیاری کا ایک اہم مرحلہ تین سمیلیٹر مرکز میں دستیاب ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز سے نشتر ہسپتال کے لیبر روم پارکنگ تک ایک سرنگ بنائی جائے گی تاکہ مستقبل میں مریض کس قسم کے کینسر میں مبتلا ہو، اس کی تشخیص کی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز پر اب تک 650 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔