پشاور،25نومبر (اے پی پی):جمہوریہ چیک کا قومی دن جمعرات کو یہاں اعزازی قونصلیٹ میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور دوستانہ سفارتی تعلقات کے فروغ کے عہد کے ساتھ منایا گیا۔اس موقع پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی، سابق گورنرخیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی اور صوبے کے مقامی سیاستدانوں اور نامور شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر قومی دن کو باقاعدہ طور پر منانے کےلئے کیک بھی کاٹا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے جمہوریہ چیک کے اعزازی قونصلیٹ کی جانب سے صوبے کے عوام کے مفاد میں تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے کوششوں کو سراہا۔سپیکر نے صوبائی حکومت کی جانب سے جمہوریہ چیک کی مکمل حمایت کی اور کہا کہ وہ چیک کے ساتھ طویل المدتی تعلقات کے قیام کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ گٹھ جوڑ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور ثقافت کے ساتھ ساتھ سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ انہوں نے جمہوریہ چیک کو اس کے قومی دن پر مبارکباد دی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جمہوریہ چیک کے سفیر ٹامس سمیٹانکا نے کہا کہ وہ تیسری مرتبہ پشاور کا دورہ کر رہے ہیں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور دو طرفہ تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے خیبر پختونخوا کے مزید دورے کریں گے۔قبل ازیں چیک ریپبلک کے اعزازی قونصل جنرل اسد سیف اللہ خان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہمیشہ دوستانہ تعلقات رہے ہیں اور حالیہ دنوں میں اس میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ2015ءمیں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ منانے کے لیے متعدد تقریبات کا اہتمام کیا، جو سال کے آغاز میں شروع ہوا اور ستمبر 2015میں اختتام پذیر ہوا۔
وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار اور وفاقی وزیر ریلوے کے چیک جمہوریہ کے دوروں نے دفاعی تعاون کو فروغ دیا ہے اور ریلوے کے شعبے میں ممکنہ تعاون کے دروازے کھولے ہیں جبکہ ٹامس کچٹا کے دورہ پاکستان سے دفاعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔اسد سیف اللہ خان نے کہا کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات ہیں لیکن دو طرفہ تجارت کا حجم بھی بڑھنا ہے جس میں بہت سے مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2019-20 میں جمہوریہ چیک کو پاکستان کی برآمدات صرف 47.3 ملین امریکی ڈالر تھی اور سال 2018-19 میں 48.4 ملین امریکی ڈالر تھی جبکہ پاکستان کی درآمدات 28.4 ملین امریکی ڈالر اور 2018-19 میں 42.2 ملین امریکی ڈالر تھی۔چیک ریپبلک کو پاکستان کی اہم برآمدات میں ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات ہیں جبکہ پاکستان مشینری، کاغذ اور پیپر بورڈ اور الیکٹریکل اور الیکٹرانک آلات درآمد کرتا ہے جسے اگلے تین سالوں میں دوگنا کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیک ریپبلک کی طرح صوبہ خیبرپختونخوا میں صنعت کے علاوہ دیگر شعبوں جیسا کہ سیاحت، موسیقی اور کھیلوں میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے لیکن ان شعبوں کو زیادہ سے زیادہ تلاش نہیں کیا گیا۔ جیسا کہ جمہوریہ چیک کو ان شعبوں میں وسیع تجربہ حاصل ہے۔