ملتان، 14 نومبر (اے پی پی): پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس کی موبائل ایجوکیشن یونٹ نے اتوار کو یہاں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں سموگ اور فضائی آلودگی سے بچاؤ سے متعلق آگاہی کیلئے سیمینار منعقد کیا، جس میں سموگ اور فضاہی آلودگی سے بچاؤ کے سلسلے میں حکومتی احیتاطی تدابیر کے بارے میں بتایا گیا۔
موبائل ایجوکیشن یونٹ ٹیم انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر جاوید اقبال عاربی نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ سموگ کی واجہ سے انسانی زندگی ،فصلات،باغات اورسبزیات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انسانی حیات،چرندپرند،فصلات اور زمینی حیات کی بقاوصحت کے ساتھ ساتھ اپنی اور اپنےبچوں کی فلاح ملک وملت کی بھلاہی کےلیےاپنی زمداری کو پچانیں۔دھان کے مڈھوں اور پرالی کو مت جلایں بلکہ اسکو روٹہ ویٹ اورڈسک ہیرو کی مدد سے زمین میں ملایں۔سڑکوں خصوصا ہائی ویز اور موٹروے پر سفر کرتے ہوئے احتیاط برتی جائے دھان کی باقیات سے اٹھنے والا دھواں ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کےضیاع کا باعث بنتا ہے۔موسم میں ایسی تبدیلی شہرہرات پرحادثات کابھی باعث بنتی ہےجوکہ املاک کےساتھ ساتھ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث ہے۔
یوای ٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عامر اعجاز نےبھی کہا کہ سموگ کی سب سے بڑی وجہ فضائی آلودگی ہے، آلودگی سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر جن پر عمل پیرا ہوکر خود اور دوسرے شہری اس سے بچ سکتے ہیں، گھروں سےغیرضروری نہ نکلیں اگر نکلنا مقصود ہوتوماسک کا استعمال ضروری کریں، ماسک کے استعمال کرنے سے ہم فضائی آلودگی کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس سے بھی اپنے آپ کو بچا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گھرسے باہر نکلتے وقت چشمےکا استعمال ضرور کریں اور سفر کے دوران یا واپسی پر آنکھوں کو پانی سے اور اپنے ہاتھوں کواچھے طریقے سے دھوئیں۔
پروفیسر ڈاکٹر عامر اعجاز نے کہا کہ تعمیراتی جگہ اور کوڑے والی متعین جگہ کا خیال کریں تاکہ مٹی دھول وغیرہ نہ اڑے، فصلوں کی باقیات جلانے سے اجتناب کریں ۔انہوں نے کہا کہ گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں اور صفائی جھاڑو کے بجائے گیلے کپڑے سےکریں اور کاشتکارحضرت احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔
رجسٹرر یونیورسٹی پروفیسر عاصم عمر نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ سموگ کنٹرول کرنے میں حکومت پاکستان اور پنجاب ہائی وے پٹرول کےاس مشن میں کاشتکار اور عام شہری بھی ساتھ ضرور دیں۔
سیمینار کے آخر میں موبائل ایجوکیشن یونٹ ٹیم نے طلباءمیں معلوماتی پمفلٹ بھی تقسیم کیے اورواک کااہتمام بھی کیا گیا۔