لاہور،5دسمبر(اے پی پی): وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والا واقعہ وحشت اور بربریت کی بدترین مثال ہے جس کی وجہ سے پاکستان اور اسلام کا نام بدنام ہوا ، انفرادی سطح پر قانون ہاتھ میں لینے کا رویہ ہر گز قابل قبول نہیں ہے ۔
وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ علما بورڈ کے اجلاس میں تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے قائدین جمع ہوئے اور ہم بہ حیثیت مجموعی اس سانحہ کی مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور میں چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعہ کے ذمہ داران کو فوری قرار واقعی سزا دی جائے ،ملک میں توہین رسالت اور توہین مذاہب کے قوانین فعال ہیں چنانچہ کسی بھی شخص کو انفرادی طور پر یہ حق نہیں کہ وہ قانون ہاتھ میں لے۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ ہم آج سبھی مکاتب فکر کے علما اور دیگر مذاہب کے عمائدین اکٹھے ہو کر سری لنکا سے معذرت کرتے ہیں، مقتول کی جان جانے پر ہم شرمندہ ہیں ہم کسی شدت پسند کے ساتھ نہیں بلکہ قانون اور امن کے داعی ہیں سیالکوٹ واقعہ کے مجرمان نے اہم انتظامی معاملے کو یوں بدترین انداز میں اپنے ہاتھ میں لیا کہ آج ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں ،وزیر اعظم نے ذاتی طور پر فوری نوٹس لیااور سخت ایکشن لینے کے احکامات جاری کئے ہیں اور فرائض سے کوتاہی برتنے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔