اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں عربی زبان کی ترویج اور اشاعت کیلئے سکولوں ، کالجوں اور مدارس میں عربی زبان کے شارٹ کورسسز شروع کر رہے ہیں، افغانستان کی صورتحال پر 41سال بعد او آئی سی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں، پاکستان کی کوششوں سے دنیا کے ممالک نے افغانستان حکومت سے بات کی ہے۔ ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ”یوم عربی” منایا جا رہا ہے، اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹی ، کالجز اور مدارس میں عربی زبان کی ترویج اور اشاعت کیلئے کورسسز شروع کئے جائیں ۔ کورسسز کا سلسلہ جنوری میں شروع ہوگا ، جس کے لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں ۔ دنیا میں عربی زبان کی اہمیت ہے ، یہاں سے لوگ روزگار اور کاروبار کیلئے جاتے ہیں ، جن لوگوں کو عربی آتی ہے تو انہیں وہاں پر سمجھنے اور کاروبار کی تقویت ملتی ۔ نمائندہ خصوصی نے کہا کہ عربی زبان سیکھنے سے عمرہ اور حج پر جانے والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک میں عربی زبان کی ترویج کیلئے لائحہ عمل بنا رہے ہیں ، جو لوگ عمرے اور حج پر جاتے ہیں ان کیلئے ایک ہفتہ کا کورس بھی شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیمیں (او آئی سی) کانفرنس کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا تھا کہ پاکستان خطر ناک ملک ہے ۔ او آئی سی اجلاس کے انعقاد سے یہ ثابت ہوگیا کہ پاکستان پر امن ملک ہے۔ او آئی سی کانفرنس میں شرکت کیلئے 57ممالک کے وفد پاکستان آ رہے ہیں جنہوں نے پاکستان میں امن کے اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔