اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوںکو بلاک چین ٹیکنالوجی اور انفارمیشن سمیت دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تربیت دی جائے گی، حکومت کی نئی سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن پالیسی پاکستان کی ترقی کا ماسٹرپلان ہے‘ ٹیکنالوجی کے استعمال سے شفافیت کے عمل میں بہتری آتی ہے، رسک فیکٹر کم کرنے کے لئے آٹومیشن سسٹم اپنایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں ”پہلی پاکستان بلاک چین سمٹ 2022“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کے لئے نوجوانوںکو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تربیت دینا ناگزیر ہے، حکومت سٹارٹ اپس اور آئی ٹی کے شعبہ میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ بلاک چین ٹیکنالوجی سے پوری طرح مستفید ہونے اور پاکستان میں اس کے نفاذ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کی نئی منازل طے کرنا ہونگی اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے دنیا کے ساتھ چلنا ہوگا، سائنس کا انقلاب ہمارا مستقبل ہے‘ ملکی برآمدات میں سائنس و ٹیکنالوجی کا حصہ بڑھایا جائے گا، وزارت نے ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف جانے کیلئے اہم اقدامات کئے ہیں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے ای وی ایم اور سائنس انوویشن پالیسی بنائی، بلاک چین 2024 تک 20 ارب کی مارکیٹ بن جائے گی، دو سو کے قریب ممالک کسی نہ کسی طرح اپنے سسٹم میں بلاک چین کو شامل کرچکے ہیں، بنک بلاک چین کو استعمال کر کے 8 سے 10 ارب سالانہ بچاسکتے ہیں، اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ووٹنگ شفاف ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور دیگر شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا‘ سٹارٹ اپس اور سافٹ ویئر انجینئرز تیار کرنے ہوں گے، ہیمپ کے بارے میں پالیسی اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی انوویشن پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے گا‘ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو مربوط بناکر ملک کو ترقی یافتہ اور اقتصادی طور پر مضبوط ممالک کی صف میں کھڑا کیا جائے گا، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس کے لئے سازگار ماحول بنائیں گے۔