ملتان؛جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے ترقی کا ایک اور زینہ عبور کر لیا،جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر 47 فیصد فنڈ خرچ کیا گیا

41

ملتان، 14جنوری(اے پی پی ): جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے ترقی کا ایک اور زینہ عبور کر لیا ہے۔ جنوبی پنجاب ترقیاتی منصوبوں کی رفتار میں بالائی پنجاب سے آگے ہے۔جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر جاری کئے گئے فنڈ کا 47 فیصد جبکہ بالائی پنجاب میں46 فیصد خرچ کیا گیا ہے۔

  ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب اور سیکرٹریز نے  ویڈیو لنک کے ذریعے چیف سیکرٹری پنجاب کے زیر صدارت لاہور میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل نے بالائی پنجاب اور جنوبی پنجاب کے ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز  سے خطاب کیا اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور فنڈز کے استعمال بارے جائزہ لیا گیا۔جائزے کے مطابق جنوبی پنجاب ترقیاتی منصوبوں کی رفتار میں بالائی پنجاب سے آگے ہے۔جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر جاری کئے گئے فنڈ کا 47 فیصد جبکہ بالائی پنجاب میں46 فیصد خرچ کیا گیا ہے۔اسی طرح جنوبی پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 42 فیصد جبکہ بالائی پنجاب کے لئے 40 فنڈز جاری کئے ہیں۔ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کرنے کے حوالے سے بھی جنوبی پنجاب آگے ہے۔اب تک جنوبی پنجاب کے منصوبوں کے لئے 38 فیصد جبکہ بالائی پنجاب کے منصوبوں کے32فیصد فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جنوبی پنجاب کا بجٹ189ارب روپے سے بڑھا کر192 ارب روپے کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پی اینڈ ڈی کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 142 ارب روپے جاری کئے جا چکے ہیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے11 اضلاع میں2853 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ان منصوبوں میں صحت کے شعبے کے 215،تعلیم کے210،سڑکوں کے631، بلڈنگز161،زراعت25 اور لوکل گورنمنٹ کے 429 منصوبے  شامل ہیں۔انہوں نے  بتایا کہ تمام محکموں کوآئندہ چھ ماہ میں منصوبے مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے اور سو فیصد فنڈز کے اجراء کے حامل عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیحاً مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب نے بتایا کہ منصوبوں پر کام  کے معیار اور شفافیت یقینی بنانے اور تمام ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز کو ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت بارے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سورس:وی این ایس، ملتان