حلقو ں میں واپس جا کر منتخب ہوں اور وفاداری نہ بدلتے ہوئے جسے چاہیں ووٹ دیں؛ چوہدری فواد حسین

31

اسلام آباد،19مارچ  (اے پی پی):  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ  حلقو ں میں  واپس   جا کر  منتخب  ہوں اور وفاداری  نہ بدلتے   ہوئے جسے چاہیں ووٹ دیں ،عمران خان کو دھوکہ دینے والا بے آبرو ہوگا، اس کی ٹکے کی عزت نہیں رہے گی، ناراض ارکان کے لئے واپسی کے دروازے کھلے ہیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ عمران خان کے نام پر اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتیں اور اس کے بعد لوٹا بن جائیں، ایسے لوگ پہلے مستعفی ہوں اور پھر اپنے حلقوں میں جا کر الیکشن لڑیں اور جیت کر آئیں، پھر جسے چاہے ووٹ دیں، تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں فارن آفس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئےکیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کسی کو دھوکہ دینا نامناسب ہے، جس طریقے سے لوگ گئے ہیں ان پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔انہوں  نے کہا کہ  ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ لوگ لازماً عمران خان کو ووٹ دیں، ہمارا کہنا ہے کہ یہ پہلے مستعفی ہوں، پھر اپنے حلقوں میں جا کر الیکشن لڑیں اور جیت کر آئیں اور پھر جسے چاہے ووٹ دیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کہ یہ لوگ عمران خان کے نام پر اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتیں اور اس کے بعد لوٹے بن جائیں اور پیسے لے کر اپنے آپ کو بیچنا شروع کر دیں، ہمارا معاشرہ اور سیاست اس کی اجازت نہیں دیتے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ عمران خان بلیک میل ہو جائیں گے تو ایسا ہر گز نہیں ہوگا، مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے، پہلے بھی کہا تھا کہ تلخیاں اتنی پیدا نہ کریں کہ آپس میں مل بیٹھنا ہی مشکل ہو جائے، سندھ ہائوس میں کل جو کچھ ہوا، ایسا پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نے کبھی نہیں چاہا۔ انہوں نے کہا کہ تلخیوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن لوٹے پن  سے باز آئے اور آئین کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کے مطابق آگے چلے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی، اسی طرح پی ٹی آئی کی حکومت کو بھی اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سازشوں سے عمران خان کو نہیں ہٹایا جا سکتا، عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ کسے منتخب کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ ہائوس میں لوگوں کو بند کر کے رکھا گیا ہے، فون آ رہے ہیں کہ ہمیں باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اپنا جلسہ کر رہے ہیں اور اپوزیشن اپنا جلسہ کرے، کوئی تصادم نہیں ہوگا، اپنے اپنے دن اور جگہ مارک کرلیں، آئین کے تحت یہ بنیادی حق ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس بلانے کا سپیکر ہی بتا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔