کپاس کی اچھی پیداوار کے حصول کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے، ڈاکٹر زاہد محمود کاکاشتکاروں سے خطاب

20

ملتان، 15 مئی (اےپی پی): کپاس کی اچھی پیداوار کے حصول کے لئے کاشتکاروں تک جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی اور زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے بہتر کپاس پروجیکٹ کے تعاون سے سی سی آر آئی ملتان کے زیر اہتمام چک4فیض میں تربیتی پروگرام برائے بہتر کپاس کے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس تربیتی پروگرام میں 100 سے زائد کپاس کے کاشتکاروں نے شرکت کی۔ تربیتی پروگرام کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر زاہد محمودکاکہنا تھا کہ اس تربیتی پروگرام کا مقصد کپا س کے کاشتکاروں کے لئے کپاس کوکم خرچ، آسان اور نفع بخش کاشت بنانے کے علاوہ ماحول دوست بنانا بھی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کپاس کی فصل کی اچھی مینجمنٹ سے ہم فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود نے اپنے خطاب میں کپاس کے کیڑے مکوڑوں خاص کر سفید مکھی اور گلابی سنڈی سے بچاﺅ کی حکمت عملی پر کافی زور دیا اور کاشتکاروں کو سفید مکھی سے بچاﺅ کے لئے پیلے چپکنے والے پھندے اور گلابی سنڈی سے بچاﺅ کے لئے جنسی پھندوں کے استعمال اور افادیت بارے تفصیل سے بتایا۔ تربیتی پروگرام کے کاشتکاروں سے ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلا سپرے تاخیر سے کریں۔اس کے علاوہ انہوں نے تربیتی شرکاءکو کپاس کی بیماریوں ،، کپاس کی اقسام کے چناﺅ کا طریقہ کار اورکپاس کے ریشے کی خصوصیات بارے تفصیل سے روشنی ڈالی۔صوبائی کو آرڈینیٹرپنجاب بہتر کپاس پروجیکٹ ڈاکٹر فیاض احمدنے کپاس کے تربیتی کاشتکاروں کو زمین و پانی کے تجزیہ کی اہمیت،کپاس کے لئے متوازن کھاد اور پانی کی ضروریات اور استعمال بارے تفصیل سے بتایا اس کے علاو ہ تربیتی شرکاءکو عناصرہ صغیرہ وکبیرہ کے جدید طریقہ استعمال بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر محمد نوید افضل ،انچارج شعبہ ایگرانومی نے تربیتی شرکاءکو کپاس کی کاشت کے لئے زمین کی تیاری، جڑی بوٹیوں کی تلفی، فصل کی چھدرائی،فی ایکڑ کپاس کے پودوں کی تعداد، بیج کی تیاری ،شرح بیج کا اگاﺅ اور لیزر لینڈ لیولر کے استعمال کی افادیت بارے تفصیل سے روشنی ڈالی۔