وفاقی وزیر ساجد حسین طوری سے کرم عمائدین کی ملاقات، امن و امان سمیت مختلف ترقیاتی کاموں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

6

اسلام آباد، 28 جولائی  (اے پی پی ):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری سے ضلع کرم کے قبائلی عمائدین اور اہم سماجی و سیاسی کارکنوں نے ملاقات کی، جس میں علاقے کی تعمیر و ترقی، سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل اور سی پیک کو کرم سے جوڑنے  اور ترقیاتی کاموں سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد حسین طوری نے کہا کہ علاقے کی تعمیر و ترقی اور کاروبار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے انہوں نے متعدد تجاویز وزیر اعظم اور متعلقہ حکام کے سامنے رکھی ہیں جن پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور اس حوالے سے انقریب عوام کو خوشخبری سنائی جائے گی۔

وفاقی وزیر ساجد طوری نے کہا کہ ٹل تک ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا جسے پاراچنار تک بڑھایا جائے گا اور پہلے مرحلے میں اسے کارگو کے لیے استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خرلاچی اور بوڑکی سرحد کو ہر قسم کی افغان تجارت کے لیے کھولا جا رہا ہے جہاں سے کوئلے کے علاوہ سبزیوں، پھلوں، خشک میوہ جات اور دیگر اشیاء کی درآمد و برآمد شروع ہو گی۔

ساجد طوری نے کہا کہ افغان تجارت کے لیے خرلاچی اور بوڑکی سرحدیں کھولنے سے علاقے کے لوگوں کو روزگار اور تجارت کے مواقع میسر آئیں گے جو کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے اور علاقے میں خوشحالی لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔  انہوں نے کہا کہ ضلع کرم سمیت سابقہ فاٹا کے اضلاع کے لئے کھاد اور یوریا کی فراہمی کا مسئلہ حل کردیا گیا اور چند روز میں درکار یوریا اور کھاد تمام اضلاع تک پہنچائی جائیگی۔

وفاقی وزیر ساجد طوری نے   کہا کہ چارخیل اور چپری میں ہائیڈل پاور پر کام جلد شروع ہونے والا ہے جس سے علاقے میں بجلی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔انہوں نے عمائدین کو یقین دلایا کہ علاقے کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور سی پیک کو خرلاچی اور بوڑکی بارڈر تک بڑھایا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے   کہا کہ ضلع کرم کو سی پیک  کے مغربی الائنمنٹ روٹ میں شامل کیے بغیر کوئی منصوبہ ان کے اور علاقے کے لوگوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں نے انہیں باور کرایا ہے کہ کرم کو ہر صورت سی پیک  کیساتھ ملایا جائے گا۔

ضلع کرم کی تجارتی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خرلاچی اور بوڑکی سرحد افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے لیے سب سے مختصر اور محفوظ ترین تجارتی راستہ ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ وہاں کے لوگوں کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔

وفاقی وزیر ساجد طوری نے معززین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے پاسپورٹ کسی بھی وجہ سے بلاک ہیں وہ  ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی پالیسی اور ایس او پیز کے مطابق ضروری دستاویزات اور این او سی تیار کر کے  لوکل دفاتر سے رابطہ کریں تاکہ ضروری تصدیق کے بعد ان کے پاسپورٹ جاری کیے جا سکیں۔