فیصل آباد ۔28اگست (اے پی پی):فیصل آباد کی بیٹی آرمی میڈیکل کور کی48 سالہ میجرڈاکٹر ثمینہ کوثرکمبائنڈ ملٹری ہسپتال لاہور میں فرض کی ادائیگی کے دوران مہلک وائرس کا شکار ہوکر زندگی و موت کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے جاملیں۔ میجر ثمینہ کوثرکی نماز جنازہ اتوار کی صبح ممتاز عالم دین مولانا قاری عبدالحفیظ نے پڑھائی جس میں پاک فوج کی نمائندگی کرتے ہوئے عسکری قیادت کی جانب سے لیفٹیننٹ کرنل محمد رفیع اور کیپٹن علی نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر فیصل آباد کے ڈویژنل و ضلعی انتظامی و پولیس افسران، صحافیوں، وکلا، علما، دانشوروں، تاجروں، اہم سیاسی شخصیات، صنعتکاروں اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اہم افرادبھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ اس موقع پر مرحومہ کے والدمحترم محمد سرور بزمی، ان کے خاوند عبدالرؤف، بھائی محمد عامر، بیٹے محمد ارحم اور عزیر احمدبھی موجود تھے۔قبل ازیں جب مرحومہ کا جسد خاکی تدفین کیلئے ان کی رہائش گاہ ایوب ریسرچ نزد نیو ناظم آبادویلی جھنگ روڈفیصل آباد سے اٹھایا گیا تو ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میجر ثمینہ کوثرمرحومہ کو اشکبار آنکھوں کےساتھ ان کے آبائی شیخ کالونی اے بی سی روڈراجباہ والے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ مرحومہ نے لواحقین و پسماندگان میں خاوند، ایک بیٹی، دو بیٹے اور بہت سے عزیز و اقارب سوگوار چھوڑے ہیں۔ میجر ثمینہ کوثر 19 جون 1974کو فیصل آباد میں پیدا ہوئیں۔ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے 16 جنوری 1998کو پاک فوج کی نرسنگ کور میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی۔ ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد میجر ثمینہ کوثر نے سی ایم ایچ راولپنڈی، حیدر آباد، کوئٹہ، اوکاڑہ اورسی ایم ایچ لاہور میں 24 سال تک فرائض سرانجام دیئے۔ میجر ثمینہ کانگو فیور جیسی مہلک بیماری کا شکار ہوکر27 اگست 2022بروز ہفتہ کو سی ایم ایچ لاہور میں زندگی کی بازی ہار گئیں۔