الیکشن کمیشن نے پہلی بار کسی جماعت کو فارن ایڈیڈ ڈکلیر کیا ہے؛ مریم اورنگزیب

28

اسلام آباد،6اگست  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پہلی بار کسی جماعت کو فارن ایڈیڈ ڈکلیر کیا ہے،  الیکشن کمیشن کا فیصلہ 8  سال کی تحقیقات کے بعد آیا اور یہ ٹیکنیکل نہیں بلکہ فارن فنڈنگ کا معاملہ ہے۔

 ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے  کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارن ایجنٹ عمران خان کی پارٹی کو پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت فارن ایڈڈ پولیٹیکل پارٹی ڈیکلیئر کیا ہے، عمران خان قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 دسمبر 2014 کو یہ پٹیشن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں دائر کی تھی، 15 جنوری 2015ء کو اس پر سماعت شروع ہوئی، آٹھ سال تک اس کیس میں تحقیقات ہوتی رہیں، تحریک انصاف نے 51 مرتبہ التواء مانگا، 9 مرتبہ وکیل بدلے، 11 مرتبہ ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا اور کہا کہ یہ ان کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں اسٹیٹ بینک کے پیش کردہ ریکارڈ کے خلاف بھی اپیل کی کہ یہ ریکارڈ پبلک نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 8 سال تک ایک پارٹی کی فنڈنگ کے بارے میں تحقیقات ہوتی رہیں، اس سے پہلے آج تک کسی پارٹی کے خلاف اس طرح کے فیصلے میں اتنا وقت نہیں لگا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی سیاسی جماعت فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہوئی ہے۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے الیکشن کمیشن میں پانچ مرتبہ جعلی بیان حلفی جمع کروائے، عمران خان نے کہا کہ یہ بیان حلفی میرے اکائونٹنٹ جمع کرواتے تھے، میں ان پر صرف دستخط کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جھوٹے بیان حلفی جمع کروائے، تمام فارن فنڈنگ عمران خان نے جانتے بوجھتے وصول کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پریس کانفرنسیں کر کے دوسروں کی عزت اچھالتے ہیں اور جب ان کے بارے میں بات آئے تو وہ اسے ٹیکنیکل معاملہ قرار دیتے ہیں، پانچ مرتبہ بیان حلفی عمران خان نے جمع کروائے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ مجھے معلوم ہی نہیں کہ یہ بیان حلفی کیا ہے، پھر کہا کہ یہ ٹیکنیکل معاملہ ہے۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ ٹیکنیکل نہیں، فارن فنڈنگ کا معاملہ ہے، پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء کے تحت پاکستان میں رجسٹرڈ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی بھی کمپنی یا ملک سے باہر کسی کمپنی سے پیسہ وصول نہیں کر سکتی، یہ ممنوعہ فنڈنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ منگوائی اور یہ اکائونٹ اس لئے ڈیکلیئر نہیں کئے کیونکہ یہ چوری کا پیسہ تھا۔