بلوچستان پولیس کا ہر جوان عزم بہادری اور حوصلے کی بہترین مثال ہے؛ آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ کا یوم شہداء پولیس کی تقریب سے خطاب

7

کوئٹہ، 4جولائی (اے پی پی): آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے4اگست یوم شہداء پولیس کے موقع پرشہداء کے لواحقین سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ شہداء بلوچستان پولیس کی عظیم فیملی کووہ سلام پیش کرتے ہیں انہیں فخر ہے کہ وہ ایسی فورس کے کمانڈر ہیں جس کا ہر جوان عزم بہادری اور حوصلے کی بہترین مثال ہے، ہمارے جوان ہمہ وقت جرائم اور خصوصاً دہشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اللہ کے ہا ںسر خرو ٹھرے، بلوچستان پولیس کے تقریباً 960کے قریب شہداء نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ اس غیور فورس کا ہر جوان عوام کی تحفظ اور فرض کی ادائیگی کی خاطر موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراپنی ڈیوٹی سر انجام دیتا ہے۔

آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا کہ  بلوچستان کے بہادر آفسیروں اور جوانوں نے اپنی جانیں قر بان کر کے صوبے میں قیام امن کو یقینی بنایا ہے اور شہادت کے بلند مرتبے پر فائض ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جن کی قربانیوں کا ہم آج اعتراف کر رہے ہیں ہم سب نے گروہی لسانی و طبقاتی اور نسلی تفریق کو بالا ئے طاق رکھ کر دشمن کو شکست فاش دی ہے اور خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان کا خواب شرمند ہ تعبیرہوا۔انہوں نے کہا کہ  پولیس فورس اپنے قیام سے لیکرآج تک امن کی علمبردار رہی ہے ہمیں فخر ہے کہ حامد شکیل صابر، فیاض سنبل،مبارک شاہ اور ساجد مہمند جیسے بہادر آفسیران اور سب انسپکٹر اسماعیل جس کے خاندان سے تین بہادر بیٹے اور ایک داماد نے شہادت کا رتبہ پایایہ سب ہم میں سے ہیں۔

 آئی جی پولیس نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان پولیس اپنے فرائض کے حوالے سے ہمیشہ سے   پرعزم ہے اورہمارا عزم مزید پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور امن کے قیام کے لئے ہر وقت برسرے پیکار رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوا ان قربانیوں کی بدولت عوام خود کو پہلے سے زیا دہ محفوظ تصور کرتی ہے۔انہوں  نے کہا کہ فورس کے مسائل کے حل کیلئے ایک سربراہ کی حیثیت سے میں ہر فورم پر خود کو بلوچستان پولیس کا وکیل سمجھتا ہوں، میں واضح کرنا چاہتا ہو کہ مجھے کسی صورت شہدائکی فیملی سے الگ نہ سمجھا جائے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانیں قربان کی میں ہر فورم پر پولیس اور خصو صا ً شہدائکے لواحقین کے مسائل کے حل کے لئے اپنی آواز اٹھاتا رہوں گا۔ آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا کہ بلوچستان پولیس کی تنخوائیں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے برابر کرنا اور خاص کر بلوچستان پولیس کا ریسک الاؤنس میں اضافہ میر ی ترجیحات میں شامل ہیں۔بلوچستان پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں لازوال ہیں اور حکومت نے پولیس کے شہداء پیکج میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس میں بلوچستان پولیس شہداء کے اہل خانہ کو پنجاب اور سندھ پولیس کی طرز پر ازسرنو اسپیشل پیکج اور مراعات فراہم کرنے کے لئے اپنی تمام تر کاوشیں کرتا رہوں گا۔

 انہوں نے کہا کہ 2006سے اب تک تقریباً شہداء کے 200بچوں کو مختلف عہدوں انسپکٹر، سب انسپکٹر، اسسٹنٹ سب انسپکٹر، کانسٹیبل، جونیئر کلر ک اور کلاس فور میں بھر تی کیا جاچکا ہے، شہداء کے لواحقین کے لئے پولیس شہدائاسکالر شپ کے ذریعے پوری کوشش ہو گی کہ ایسا مربوط نظام بنایاجائے جس سے وہ ثانوی سے لیکر یونیورسٹی کی سطح تک باقاعدہ تعلیم حاصل کر سکیں ۔

آئی جی پولیس نے اعلان کیا کہ فورس کے شہیدوں اور حاضر سروس اہلکاران کے بچے کیڈٹ کالجز میں داخلہ کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں محکمہ ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرے گا۔اس کے علاوہ آئی جی نے ایک تعلیمی سروے کروانے کے احکامات بھی دئے جس کے ذریعے شہداء اورپولیس کے حاضر سروس اہلکاروں کے بچوں کو پھرکا جائے گا اور ان کے معیاری تعلیمی اداروں کے خواب کو پورا کیا جائے گا۔

آئی جی پولیس نے باور کروایا کہ پولیس شہدائکی بیواؤں کی مالی معاونت کے لئے تمام بھی دستیاب وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں۔ فور س کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان پولیس فورس کو ایک مثالی فورس بنانا میرا خواب ہے خصوصاً فورس کے ہر فرد کو پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی اور شہدائکے خاندانوں کے بہبود کویقینی بنانامیر ا عزم ہے۔