تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں، قانون کے مساوی تحفظ کے حقدار ہیں، قومی اسمبلی میں ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اقلیتی کنونشن میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

6

اسلام آباد،11اگست  (اے پی پی):قومی اسمبلی میں ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اقلیتی کنونشن کے دوران ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے جس میں سب کیلئے مساوات کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں اور قانون کے مساوی تحفظ کے حقدار ہیں۔

جمعرات کوسابق رکن قومی اسمبلی آ سیہ ناصر نے یہ قرارداد ایوان میں پیش کی۔قرارداد میں پاکستان میں اقلیتوں کے ارکان کی کامیابیوں کو اعتراف کیا گیا ہے جنہوں نے ملک کی ترقی میں خدمات اور مدد کی ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین کی شق 33 کے تحت شہریوں کے درمیان امتیازی، نسلی، قبائلی، فرقہ وارانہ اور صوبائی تعصبات کی حوصلہ شکنی ریاست کی ذمہ داری ہے ۔قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کو پہلی دستور ساز اسمبلی سے اپنے خطاب میں جو اعلان کیا تھا اس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”تم آزاد ہو، آپ اپنے مندروں میں جانے کے لیے آزاد ہیں، آپ اس ریاست پاکستان میں اپنی مساجد یا کسی دوسری عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔ وفاقی اور صوبائی خدمات میں اقلیتوں کی سیاسی شمولیت اور نمائندگی کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔ قرارداد میں یہ کہا گیا ہے کہ قانون، امن عامہ اور اخلاقیات سے مشروط ہر شہری کے اپنے مذہب کا دعویٰ کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کے بنیادی حق پر زور دیتا ہے۔ مزید اس حق پر زور دیتا ہے کہ مذہبی فرقوں کو اپنے مذہبی اداروں کو قائم کرنا، برقرار رکھنا اور ان کا انتظام کرنا ہے اور اس حق کو برقرار رکھنے اور عبادت گاہوں کی حفاظت کرنا ریاست پر فرض ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے کہ آئین اقلیتوں کو قومی اسمبلی میں دس اور سینیٹ آف پاکستان میں چار مخصوص نشستوں کے ذریعے نمائندگی کا حق دیتا ہے۔ اقلیتوں کے تجارت، کاروبار یا پیشے کی آزادی، اور بلا امتیاز روزگار تک رسائی کے حق کی توثیق کرتا ہے،اپنے شہریوں کو یقین دلاتا ہے کہ ریاست ان کے تعلیم کے حق، جائیداد کی فراہمی، اور عوامی مقامات تک رسائی کے سلسلے میں غیر امتیازی سلوک کو برقرار رکھے گی۔ ہر مذہبی فرقے کی زبان، رسم الخط اور ثقافت کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیناہے۔

قرار دادمیں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اقلیتوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ اور اس حوالے سے قانون سازی کے لیے پرعزم ہیں۔بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قرارداد ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔