چترال، 30 اگست(اے پی پی):جامعہ چترال میں گرین ڈے کے حوالے سےتقریب منعقد کی گئی جس میں مون سون شجر کاری مہم کا بھی آغاز ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے زور دیا کہ انسانی بقاء اور قدرتی آفات سے بچنے کا واحد ذریعہ زیادہ سے زیادہ پودے لگانا ہے۔
تقریب میں چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ظاہر شاہ مہماں خصوصی تھے۔ تقریب میں محکمہ جنگلات، محکمہ نان ٹمبر فارسٹ، محکمہ ذراعت اور محکمہ سویل کنٹرول کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس حوالے ماہرین نے پریزنٹیشن بھی پیش کی جس میں پودوں اور جنگلات کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ یونیورسٹی آف چترال کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر ندیم نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ یہ تقریب شعبہ باٹنی کی جانب سے منعقد کی گئی جس میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اشتیاق حمید نے بھی پودوں اور جنگلات کی اہمیت پر اظہار خیال کیا۔
ڈاکٹر ندیم نے اس تقریب اور اس دن کی اہمیت کے اعراض و مقاصد بیان کئے۔شعبہ باٹنی کے لکچرار حفیظ اللہ نے کہا کہ پودے اور درخت ہمیں قدرتی آفات سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بھی قوم کے نام اس حوالے سے اپنا پیغام دیا۔پودوں اور جنگلات کی اہمیت پر جامعہ چترال کے طلباء و طالبات نے بھی بات چیت کی۔
پروگرام کے آخر میں مہمان خصوصی سمیت آنے والے مہمانوں نے بھی یونیوسٹی کے لان میں پودے لگائے۔ جامعہ چترال کے طلباء و طالبات میں بھی مفت پودے تقسیم کئے گئے جنہیں وہ اپنے کھیتوں اور گھروں میں لگائیں گے تاکہ ملک میں جنگلات کی کمی پر قابو پایا جاسکے اور اور اس کے ذریعے ہم قدرتی آفات کے نقصانات سے بھی بچ سکیں۔