ملک میں آزادانہ و منصفانہ انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ناگزیر ہے؛صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

2

لاہور،12اگست  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں آزادانہ و منصفانہ انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ناگزیر ہے، ٹیکنالوجی سے ڈرنے والی قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتیں ۔

 وہ جمعہ کے روز یہاں 90 شاہراہ قائد اعظم میں آزادانہ ومنصفانہ انتخابات کے موضوع پر قومی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیمینار کے میزبان سینیٹر اعجاز احمد چوہدری ، میجر ریٹائرڈ ظفر اللہ چٹھہ سمیت اراکین اسمبلی، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ دنیا کے ساتھ چلنے کیلئے ہمیں بھی پرانے طریقے چھوڑ کر جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نےکہاکہ کہ ماضی میں جتنے بھی انتخابات ہوئے اس پر سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، اس مسئلہ کا واحد حل انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشین کے استعمال کے حوالے سے اعتراضات بلاجواز ہیں ۔

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں 1985 سے انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا جا رہا ہے کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ ہمارے ہاں بعض لوگ بغیر سوچے سمجھے تجزیہ کاری شروع کر دیتے ہیں کہ فلاں فلاں ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک بٹن دبانے سے پورا ڈیٹا سامنے آ جاتا ہے، ووٹر اپنی مرضی سے جس پارٹی کے امیدوار کو چاہے ووٹ دے سکتا ہے، اس میں آخر کیا قباحت ہے۔

 صدر مملکت نے ٹیکنالوجی کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ ميری سابقہ پارٹی کے 35 لاکھ ممبران نے موبائل فون کے ذریعے اپنے پارٹی امیدواروں کا چنائو کیا، اس سارے انتخابی عمل میں ایک بھی اعتراض سامنے نہیں آیا تھا، اگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔

 صدر مملکت نے کہا کہ ووٹر لسٹوں پر سب سے زیادہ اعتراضات سامنے آتے ہیں ،الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ ووٹر لسٹوں کی تیاری کیلئے نادرا سے مدد لے کیونکہ نادرا کا نیٹ ورک بہت وسیع ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس ووٹر لسٹوں کی تصدیق کیلئے اتنا سٹاف نہیں ہے، منصفانہ انتخابات کیلئے ووٹر لسٹیں خامیوں سے پاک ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت جمہوریت کا حسن ہے، قرآن مجید میں بھی مشاورت کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

 پاکستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قائداعظم ہمارے عظیم لیڈر تھے، انہوں نے الگ وطن کے حصول کیلئے انتھک محنت کی ۔ انہوں نے کہا کہ عدم برداشت اور احساس خودداری کے فقدان سے سیاسی جماعتوں میں پولورائزیشن ہو رہی ہے جس کا مجھے بڑا ڈر ہے کیونکہ یہ طرز عمل جمہوریت اور ملک کیلئے خطرناک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی زندہ قوم ہیں ، ہم نے سات سال میں ایٹم بم بنا دیا، 40 لاکھ لوگوں کو پناہ دی، دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جبکہ اسی مسئلہ سے دوچار افغانستان، ایران،شام اور لیبیا ناکام ہو گئے، پاکستان نے کووڈ۔19 کا بھی مقابلہ کیا جسے عالمی سطح پر سراہا گیا۔

 صدر مملکت نے کہا کہ ہماری قوم میں بڑا پوٹینشل ہے، اس کیلئے ضروری ہے کہ مشاورت اور جمہوریت کو چلنے دیا جائے، آپس میں لڑو گے تو کمزور ہو جائو گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی پاکستانی قوم جس انداز سے محنت کر رہی ہے ان شاء اللہ 5 سے 10 برسوں میں دنیا میں اقتدار ملنا شروع ہو جائے گا۔