وفاقی حکومت نے سیلاب اور بارش متاثرین کی ریلیف  کیلئے 37.5 ارب روپے مختص کیے ہیں؛وفاقی وزیرشازیہ عطا مری

7

سانگھڑ،21اگست (اے پی پی): وفاقی وزیر برائےمحکمہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سیلاب اور بارش متاثرین کی ریلیف  کیلئے 37.5 ارب روپے مختص کیے ہیں جس کے تحت 15 لاکھ متاثرین خاندانوں کو 25، 25 ہزار روپے  دیے جائیں گے، مختلف اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد صوبائی حکومت این ڈی ایم اے کو متاثرین کی رپورٹ دے گی اسکے بعد متاثرہ خاندانوں میں بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت مستحق لوگوں کی مالی مدد کی جائے گی، حالیہ بارشوں سے پورے صوبہ سندھ میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے اور سانگھڑ ضلع بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں ڈی سی آفس میں بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے منقعدہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے کیا۔وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ ‏سیلاب زدگان کی مدد ایک طریقہ کار کے تحت کی جائے گی، ‏بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت بارش متاثرین کوفی خاندان 25 ہزار دیے جائیں گے، ‏غریب ترین لوگوں کو جاننے کے لیے ڈیٹا بیس استعمال کریں گے۔ انہوں کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ملنے والی رقم سےناجائز کٹوتی ہرگز برداشت نہیں کی جائی گی اور خلاف ورزی کرنے والے ایجنٹس اور افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

قبل ازیں انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2011 کے سیلاب کے دوران ہم متاثرین سیلاب کے ساتھ کھڑے تھے اور اپنی قیادت کے حکم پر دن رات عوام کو  ریلیف فراہم کرنے میں مصروف تھے اور اگر پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوتی تو ہم اس مشکل گھڑی سے نہ نکل پاتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا آج بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے دورِ صدارت کے دوران سیلاب کا خود معائنہ کیا اور ‏اس وقت ہماری حکومت نے  پاکستان کارڈ اوروطن کارڈ جاری کیے اور حالیہ بارشوں میں بھی سندھ حکومت عوام کو ریلیف مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

 شازیہ مری نے کہا کہ ‏وزیراعلیٰ سندھ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہرشخص کو منصفانہ طریقے سے راشن فراہم کیا جائیگا، اگر راشن کی تقسیم میں کسی قسم کی کوئی منفی عنصر کو  دیکھا گیا تو اس کے کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے سیلاب اور بارش متاثرین کی ریلیف  کیلئے 37.5 ارب روپے مختص کیے ہیں؛وفاقی وزیرشازیہ عطا مری

سانگھڑ،21اگست (اے پی پی): وفاقی وزیر برائےمحکمہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سیلاب اور بارش متاثرین کی ریلیف  کیلئے 37.5 ارب روپے مختص کیے ہیں جس کے تحت 15 لاکھ متاثرین خاندانوں کو 25، 25 ہزار روپے  دیے جائیں گے، مختلف اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد صوبائی حکومت این ڈی ایم اے کو متاثرین کی رپورٹ دے گی اسکے بعد متاثرہ خاندانوں میں بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت مستحق لوگوں کی مالی مدد کی جائے گی، حالیہ بارشوں سے پورے صوبہ سندھ میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے اور سانگھڑ ضلع بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں ڈی سی آفس میں بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے منقعدہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے کیا۔وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ ‏سیلاب زدگان کی مدد ایک طریقہ کار کے تحت کی جائے گی، ‏بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت بارش متاثرین کوفی خاندان 25 ہزار دیے جائیں گے، ‏غریب ترین لوگوں کو جاننے کے لیے ڈیٹا بیس استعمال کریں گے۔ انہوں کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ملنے والی رقم سےناجائز کٹوتی ہرگز برداشت نہیں کی جائی گی اور خلاف ورزی کرنے والے ایجنٹس اور افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

قبل ازیں انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2011 کے سیلاب کے دوران ہم متاثرین سیلاب کے ساتھ کھڑے تھے اور اپنی قیادت کے حکم پر دن رات عوام کو  ریلیف فراہم کرنے میں مصروف تھے اور اگر پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوتی تو ہم اس مشکل گھڑی سے نہ نکل پاتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا آج بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے دورِ صدارت کے دوران سیلاب کا خود معائنہ کیا اور ‏اس وقت ہماری حکومت نے  پاکستان کارڈ اوروطن کارڈ جاری کیے اور حالیہ بارشوں میں بھی سندھ حکومت عوام کو ریلیف مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

 شازیہ مری نے کہا کہ ‏وزیراعلیٰ سندھ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہرشخص کو منصفانہ طریقے سے راشن فراہم کیا جائیگا، اگر راشن کی تقسیم میں کسی قسم کی کوئی منفی عنصر کو  دیکھا گیا تو اس کے کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔