لمپی سکن کی بیماری  سے نمٹنے کیلئے کورونا جیسے اقدامات کی ضرورت ہے؛ صوبائی وزیر سردار شہاب الدین

10

اٹک،17 ستمبر (اے پی پی): صوبائی وزیر لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب سردار شہاب الدین خان سیہڑ نے کہا ہے کہ جانوروں میں لمپی سکن کی بیماری نے کورونا جیسا کام کیا جس سے نمٹنے کیلئے بھی کورونا جیسے اقدامات کی ضرورت ہے ، لمپی سکن سے متاثرہ جانور کا گوشت یا دودھ استعمال کرنے سے انسانوں کو کوئی بیماری لاحق نہیں ہوتی اس مقصد کیلئے تشہیر کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ اٹک کے موقع پر ڈی سی آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر لائیو سٹاک پنجاب  سردار شہاب الدین خان سیہڑ نے  کہا کہ ضلع چکوال میں لمپی سکن بیماری سے ہونے والی جانوروں کی اموات کے ڈیٹا کولیکشن کے لئے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لمپی سکن بیماری سے مرنے والے جانوروں کے مالکان غریب کاشتکاروں کے لئے ریلیف پیکچ  تیار کیا جائے گا جس کے تحت جانوروں کے نقصانات پر غریب کاشتکاروں کو امدادی رقوم دی جائیں گی تاکہ ان کو معاشی ریلیف دیا جا سکے ۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک نے  کہا کہ محکمہ کے ضلعی افسران کو زیادہ وقت فیلڈ میں رہنے کے احکامات دیئے گئے ہیں تاکہ وہ مویشی پال افراد کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہو کر ان کو فوری طور پر حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اٹک سمیت صوبہ بھر میں کسی جگہ ادویات کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی  جبکہ لمپی سکن بیماری سے بچاؤ کی ویکسین کی مطلوبہ مقدار میں فراہمی کو ترجیحی بنیاد پر یقینی بنایا جائے گا ۔

 سردار شہاب الدین خان سیہڑ نے میڈیا کو مزید بتایا کہ محکمانہ گائیڈ لائن پر عملدرآمد میں افسران کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے اچانک انسپکشن کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ افسران کی ناقص کارکردگی پر زیرو ٹالرینس ہوگی ۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک نے مزید بتایا کہ پاکستان دودھ اور گوشت کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں لائیو سٹاک کے فروغ و تحفظ  سے دودھ اور گوشت کی پیداوار کا گراف مزید بڑھائیں گے تاکہ ان دونوں اہم ترین غذائی اجزاء کی پیداوار میں خود کفالت کی حد تک اضافہ یقینی بنا کر نہ صرف ملک میں غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں بلکہ برآمدات کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل کیا جا سکے۔

صوبائی  وزیر نے کہا کہ اس بیماری کے دوران گوشت اور دودھ استعمال کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لمپی سکن بیماری کا آغاز 1929میں ہوا اور پنجاب اس کی ویکسین پراب کام ہو رہا ہے جو چند ماہ تک قابل استعمال ہو گا۔انہوں  نے کہا کہ 75سال میں اب تک اس محکمے کی کسی پالیسی پر کام نہیں ہوا اب اس سلسلے میں  ہو رہا ہے اور یہ پالیسی بہت جلد کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی ،غریب کا شتکاروں کو موجودہ حالات میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے  گی۔

 اس موقع پر ایم پی اے جمشید الطاف نے صوبائی وزیر لائیو سٹاک کو بتایا کہ ضلع اٹک میں قائم ویٹرنری ہسپتالوں میں سٹاف کی شدید کمی ہے جس کو پورا کیا جائے ۔

اس موقع پر ممبران صوبائی  اسمبلی کرنل(ر)ملک محمد انور، سید یاور عباس بخاری ،ملک جمشید الطاف ،چٸیرمین ضلعی شکایات سیل اٹک ملک احمد نواز ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اٹک ذوالفقار احمد ، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک (توسیع) ڈاکٹر احتشام الحق ، ڈائریکٹر کمیونیکیشن ڈاکٹر آصف رفیق ، ڈائریکٹر لائیو سٹاک راولپنڈی ڈویژن ڈاکٹر سرفراز چٹھہ ، پی ایس او ڈاکٹر یاسر ابرار اور ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک اٹک ڈاکٹر عبدالحمید ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈی جی پی آر شہزاد نیاز کھوکھر اور ممتاز صحافی نثار علی خان بھی موجود تھے ۔