سکھر، 14 اکتوبر(اے پی پی): ملک کے دیگر حصوں کی طرح سکھر میں بھی خوراک کا عالمی دن منایا گیا جس کا مقصد ایک پائیدار زرعی خوراک کے نظام کیلئے کی جانے والی کوششوں کو تقویت دینا ہے تاکہ ہر ایک کو مناسب قیمت پر مناسب، غذائیت سے بھرپور اور محفوظ خوراک فراہم کی جا سکے اور غذائی قلت اور بھوک کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اس سلسلے میں، سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن (سرسو)، نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، ڈونر ایجنسیاں اس دن کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کئی اضلاع میں تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں۔
سرسو کے ترجمان کے مطابق این پی جی پی پروگرام کا مقصد انتہائی غریب اور غریب افراد کو پائیدار بنیادوں پر غربت سے نکالنے میں مدد کرنا ہے۔ پروگرام کی سرگرمیاں سندھ کے مختلف اضلاع کی متعدد یونین کونسلوں میں نافذ کی جا چکی ہیں، جسے سرسو کی معاونت حاصل ہے۔
چیف ایگزیکٹیو آفیسر، سرسو، محمد ڈتل کلہوڑو کا خوراک کے علمی دن کے حوالے سے کہنا تھا کہ 80 فیصد سے زیادہ انتہائی غریب افراد دیہی علاقوں میں رہتے ہیں اور بہت سے لوگ اپنی زندگی گزارنے کے لیے زراعت اور قدرتی وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق، مسئلہ غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی اور دستیابی کا ہے، جو کہ کورونا کی وبا، موسمیاتی تبدیلی، عدم مساوات، بڑھتی ہوئی قیمتیں وغیرہ سمیت متعدد چیلنجوں کی وجہ سے تیزی سے رکاوٹ بن رہی ہے،جس پر ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔