اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے نمائندوں نے جمعرات کو مشترکہ طور پر سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی اقدامات کے لئے وزارتی پلیٹ فارم کے قیام کی تجویز کی توثیق کردی۔ یہ پلیٹ فارم جمہوریہ قزاخستان کا اقدام ہے جسے او آئی سی 15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے نام سے قائم کیا گیا ہے اور یہ او آئی سی کے 15 سے زیادہ ممالک پر مشتمل ہے جو سائنس اور ٹیکنالوجی میں دوسرے ممالک کی قیادت کررہے ہیں۔ اسلام آباد میں او آئی سی 15 کے سینئر عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ یہاں کامسٹیک سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں ایران، قطر، پاکستان، ملائیشیا، انڈونیشیا، قزاخستان، نائیجیریا اور مراکش کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ ترکی، مصر، سعودی عرب، اردن، آذربائیجان، کیمرون اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے ورچول طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔ رکن ممالک نے او آئی سی 15 کے اہداف، حوالہ جات اور کام کے طریقہ کار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور وزارتی کمیٹی کے ذریعے ان کو اپنانے کی سفارش کی۔ او آئی سی 15 ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جہاں سائنس و ٹیکنالوجی کے ایجنڈا کے دو طرفہ یا کثیر جہتی اقدامات کو کامسٹیک کے ذریعے لاگو کئے جانے والے تعاون پر مبنی اقدامات کے لئے پیش کئے جاسکتے ہیں، او آئی سی کی وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تکنیکی تعاون ( کامسٹیک)کی میزبانی پاکستان کرتا ہے۔ اجلاس کا اہتمام جمہوریہ قزاخستان، کامسٹیک اور او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل او آئی سی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے اجلاس کے نتائج کو سائنسی ترقی اور تعاون کے لیے ایک انتہائی اہم اقدام کی طرف پہلا قدم قرار دیا۔ کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی تنظیم رکن ممالک کی طرف سے توثیق کیے گئے اقدامات کو عملی طور پر حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی اور وہ بڑے اقدامات کے لئے درکار انسانی اور مادی وسائل کے اشتراک کے منتظر ہیں۔ قزاخستان کی حکومت کے نمائندے نے اجلاس میں شرکت اور تعاون کے لئے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ قزاخستان او آئی سی 15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کا پہلا وزارتی اجلاس 2023 کی پہلی ششماہی میں منعقد کرے گا۔