تھر پارکر،30 دسمبر (اے پی پی ): وفاقی وزیر ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے کول میں نووا پاور پروجیکٹ سے 330 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا افتتاح کردیا، کامران کمال اور سلیم اللہٰ میمن نے پلانٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ موسم خرابی کے باعث افتتاحی تقریب میں شرکت نا کر سکے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقامی کوئلے سے بجلی کی پیدوار سے درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو گا، آج 330 میگاواٹ کے افتتاح سے تھر کول سے بجلی کی پیداوار تقریباً 3000 میگاواٹ ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھل نووا نے مقامی لوگوں کے لیے براہ راست روزگار کے سینکڑوں مواقع پیدا کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر کے ذخائر سے 200 سال تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، تھر کے کوئلے کے استعمال سے پاکستان میں توانائی کا انقلاب آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تھر کول سے حکومت کو ایندھن کی درآمدات پر 6 بلین ڈالرز کی بچت ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھل نووا پاور پروجیکٹ بنیادی طور پر چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ ہے، کوویڈ کے باعث پروجیکٹ کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، تھل نووا تھر بلاک 2 کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار کرے گا، اس سے تھر کول بلاک 2 سے توانائی کی لاگت 9 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ ہو گی۔