زرعی یونیورسٹی کو ایک ہزار کنال زمین منتقل کر دی گئی :گورنر خیبرپختونخوا غلام علی

13

 پشاور9جنوری(اے پی پی): گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی زیر صدارت گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کی خصوصی سینٹ کا اجلاس گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد اور یونیورسٹی کے 10فیکلٹی اراکین کو جاری ہونے والے شوکاز نوٹس کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں سینٹ اراکین نے طویل غورو خوض اور قانونی پہلووں کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر افتخار احمد کوشو کاز نوٹس اور پرسنل ہیئرنگ کا موقع فراہم کرنے کے بعد چانسلر کیجانب سے بطور وائس چانسلر بحالی کے فیصلے کی توثیق کر دی جبکہ یونیورسٹی کے فیکلٹی اراکین کو سینڈیکیٹ کی جانب سے جاری ہونیوالے شوکاز کو بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ سینٹ اجلاس میں گومل یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی ڈی آئی خان کے مابین اثاثوں کی تقسیم سے متعلق بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گومل یونیورسٹی کیجانب سے زرعی یونیورسٹی کو باقاعدہ طور پر ایک ہزار کنال زمین منتقل کر دی گئی ہے جبکہ گومل یونیورسٹی کی ایگریکلچر فیکلٹی بھی زرعی یونیورسٹی کو منتقل کر دی گئی ہے۔اجلاس میں مزید اثاثوں جن میں بسوں کی تقسیم، ویٹرنری، اینیمل ، ماحولیاتی سائنسز، بائیو ٹیکنالوجی، فوڈ سائنسز کی تقسیم سے متعلق درپیش مسائل کو دونوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو مل بیٹھ کر یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔ اجلاس میں گومل یونیورسٹی سے زرعی یونیورسٹی کو منتقل کی جانیوالی ایگریکلچرفیکلٹی کے مستقبل قریب میں ہونیوالے ملازمین کی ریٹائرمنٹ سے متعلق پنشن امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پرو وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈاکٹر شکیب اللہ، سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم راشد پائندہ خیل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور سینٹ اراکین جن میں جسٹس ریٹائرڈ محمد داؤد خان سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔